حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر نقدہ میں واقع مدرسہ علمیہ فاطمیہ میں منعقد جشن امام محمد تقی علیہ السلام سے خطاب کرتے ہوئے مدرسے کی پرنسپل محترمہ شیرین سعیدی نے کہا: امام محمد تقی علیہ السلام کی زندگی ام شیعوں کے لئے قول و فعل و علم، یعنی ہر میدان میں تا قیامت نمونہ عمل ہے، ہمیں تبلیغ کی راہ میں امام جواد علیہ السلام کی زندگی کو اپنا نمونہ عمل بنانا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا: حضرت امام جواد علیہ السلام مزاحمت اور مقاومت کی علامت ہیں، امام نے اپنی مختصر سی زندگی میں عباسی خلیفہ مامون کی مخفی اور منافقانہ طاقت کے خلاف ڈٹ کھڑے رہے ، کبھی ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹایا ، تمام مشکل حالات کو برداشت کیا اور ہر طریقے سے مقابلہ کیا۔
مدرسہ علمیہ فاطمیہ کی پرنسپل نے کہا:جس طرح ہمارے دوسرے ائمہ علیہم السلام نے اپنے جہاد سے اسلام کی قابل فخر تاریخ رقم کی، اسی طرح امام جواد علیہ السلام نے اپنے عمل سے ایک مجاہدانہ زندگی بسر کی اور ہمیں بڑا درس دیا، اور وہ درس یہ ہے کہ جب ہمیں منافق اور ریاکار طاقتوں کا سامناکرنا پڑے تو ان طاقتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے لوگوں کے شعور کو بیدار کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا: امام جواد علیہ السلام لوگوں کو بتانا چاہتے تھے کہ میں اسلام اور خاندان پیغمبرؐ کا طرفدار ہوں، امام علی بن موسی الرضا علیہ السلام اور امام جواد علیہ السلام نے مامون کے چہرے سے فریب اور منافقت کے نقاب کو ہٹا دیا، لہذا ہمیں بھی اپنی زندگی میں اس سیرت پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔