حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدینہ منورہ سے مجتمع حوزوی مشکات کے رکنِ ہیئت امناء اور ممتاز حوزوی استاد حجت الاسلام و المسلمین محمد حاج ابو القاسم دولابی نے روزِ مباہلہ کے موقع پر مدینہ منورہ سے ایک خصوصی تحریر میں اسلامی جمہوریہ ایران کی موجودہ اسٹریٹجک پوزیشن کو “مرحلہ مباہلہ” قرار دیا ہے، نہ کہ صرف “مذاکرہ”۔
انہوں نے واضح کیا کہ: "آج ایران کے لیے وقت ہے کہ دشمن کو اپنی شرائط سمجھائے، اور اس سے کم کسی چیز پر بات چیت، ملت ایران کی عظیم فتح کو ضائع کرنے کے مترادف ہوگی۔"
اپنی تحریر میں حجت الاسلام و المسلمین دولابی نے ۲۴ ذی الحجہ، روزِ مباہلہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نجران کے عیسائیوں سے مباہلہ سے پہلے بھی دو مرتبہ مذاکرہ کیا۔ پہلی بار حق کو واضح کرنے کے لیے، لیکن جب انہوں نے انکار کیا تو مباہلہ کی پیشکش کی گئی، جب مباہلہ کی تیاری ہوئی اور رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اہل بیت علیہم السلام کو ساتھ لے کر میدان میں آئے تو سب نے رسول اکرم کا دستِ برتر تسلیم کر لیا، جس کے بعد دوسرا مذاکرہ صرف شرائط کے نفاذ کے لیے تھا۔"
حجۃ الاسلام و المسلمین دولابی نے حالیہ حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: "آج اسلامی جمہوریہ ایران اسی مرحلے پر کھڑا ہے، جہاں مباہلہ کا وقت ہے، نہ کہ صرف بیانیہ بازی یا اصولی گفتگو کا۔ پہلا مذاکرہ ہو چکا، دشمن نے حق تسلیم نہ کیا، اب مرحلہ زور آزمائی کا ہے، اور الحمدللہ ایران کا دستِ برتر پوری دنیا کے سامنے آشکار ہو چکا ہے۔"
انہوں نے کہا: "اگر اس موقع پر مذاکرات کی بات ہو تو صرف ایران کی شرائط کے قبول کروانے کے لیے ہونی چاہیے۔ اس سے کم کچھ بھی ایران کی اسٹریٹجک فتح اور ملت کی عظمت کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔"









آپ کا تبصرہ