حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام بارگاہ حضرتِ علی اکبر میں مجلسِ امام زین العابدین علیہ السّلام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا قنبر عباس نقوی نے کہا کہ انسانی معاشرے کے لیے نورِ پیغمبرؐ کے بغیر قرآن سے ہدایت حاصل کرنا ممکن نہیں۔
خاتم النبین رسول اکرم کے چوتھے جانشین حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے امام بارگاہ شہزادہ حضرت علی اکبرؑ، میں خانوادہ محلہ بازار کے زیرِ انتظام قدیمی مجلسِ عزا اور جلوسِ علمِ مبارک کا اہتمام کیا گیا۔
مجلسِ عزاء سے پہلے حاجی غدیرالحسن نے مرثیہ پڑھا، جبکہ اختر سرسوی نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔

مجلس سے خطاب کرتے ہوئے خطیب اہلبیت مولانا سید قمر عباس قنبر نقوی نے کہا قرآن مجید صبحِ قیامت تک انسانیت کی ہدایت کے لیے نازل ہوا ہے، لیکن قرآن سے ہدایت حاصل کرنے کے لیے قربتِ نورِ پیغمبرؐ لازمی ہے، اس کے بغیر قرآن ہدایت کا ذریعہ نہیں بن سکتا۔
خطیبِ مجلسِ نے سوالیہ انداز میں کہا کہ کیا کوئی مسلمان صحیح ترکیب سے دو رکعت نماز بھی پیغمبرِ اسلامؐ کے نُور اور رہنمائی کے بغیر ادا نہیں کر سکتا؟
مولانا قنبر عبّاس نے مزید کہا کہ کتاب، روشنی کے بغیر بےمعنی ہے، رسولؐ اللہ کے بعد قرآن لاوارث نہیں ہے، بلکہ رسول اکرم نے حکم خُدا سے اہلبیت اطہارؑ کو قرآن کا معلم اور وارث قرار دیا۔ جب تک امتِ مسلمہ اہلبیتؑ سے وابستہ ہے، گمراہی سے محفوظ رہے گی۔
مجلس کے اختتام پر شہدائے کربلا اور اسیرانِ کربلا کے مصائب بیان کیے گئے جس سے فضاء سوگوار ہو گئی۔
اس موقع پر مولانا قاضی سید سبحان نقوی، مولانا ثمر عباس، الحاج سید گوہر عباس نقوی، ثامن سرسوی، محتشم رضا سرسوی، مولانا قاضی سید محمد ناظم نقوی، ڈاکٹر سید غضنفر عباس نقوی، مجتبیٰ حسن نقوی، شبیہہ حیدر نقوی، نیّر عباس نقوی، حسن عارف نقوی، سلیم حیدر، وفادار حسین، حسن شبیہ نقوی، حسن عباس نقوی مولائی، اور شاہکار حیدر نقوی سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی کی ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔
سرسی سادات عزاداری چینل اور حسینی یوتھ چینل سرسی و دیگر چینلز نے مجلسِ و جلوس کو براہِ راست نشر کیا۔









آپ کا تبصرہ