پیر 25 اگست 2025 - 11:55
لبنان کے سنی عالم شیخ احمد القطان کی مقاومت کے حق میں بھرپور حمایت

حوزہ/ لبنان کے ممتاز سنی عالم دین اور جمعیت "قولنا و العمل" کے سربراہ شیخ احمد القطان نے صہیونی دشمن کے خلاف مقاومت اور لبنان کے دفاعی ہتھیاروں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے پاس موجود اسلحہ ایک شرعی امانت ہے جسے کسی بھی ایسی طاقت کے حوالے کرنا جائز نہیں جو اس کی حفاظت نہ کر سکے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کے ممتاز سنی عالم دین اور جمعیت "قولنا و العمل" کے سربراہ شیخ احمد القطان نے صہیونی دشمن کے خلاف مقاومت اور لبنان کے دفاعی ہتھیاروں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے پاس موجود اسلحہ ایک شرعی امانت ہے جسے کسی بھی ایسی طاقت کے حوالے کرنا جائز نہیں جو اس کی حفاظت نہ کر سکے۔

انہوں نے لبنان کی جانب سے ایک اسرائیلی قیدی کو صہیونی دشمن کے حوالے کرنے پر شدید تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "جب ہمارے درجنوں لبنانی شہری دشمن کی جیلوں میں اسیر ہیں تو حکومت کس بنیاد پر ایک اسرائیلی کو بغیر کسی معاوضے کے واپس کر رہی ہے؟ کم از کم بدلے میں ہمارے چند شہریوں کی رہائی ہونی چاہیے تھی۔"

شیخ القطان نے کہا کہ بعض حکومتیں اور طاقتیں صلح اور سازش (یعنی تعلقات کی بحالی) کے نام پر دشمن کو سب کچھ دینے پر تیار ہیں لیکن اس سے کچھ حاصل نہیں کرتیں۔ ان کے بقول، یہ دشمن ہر روز لبنان کی خودمختاری پامال کرتا ہے، ہمارے علاقوں پر قبضہ کرتا ہے اور نہتے عوام کو قتل کرتا ہے۔ ایسے حالات میں اسلحہ دشمن کے حوالے کرنا شرعاً بھی ناجائز ہے کیونکہ اس سے امت مزید خطرات میں گھِر جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ "کون اس بات کی ضمانت دے سکتا ہے کہ اسرائیل لبنان پر دوبارہ مکمل قبضہ نہیں کرے گا؟ حتیٰ کہ امریکہ بھی اس کی ضمانت نہیں دے سکتا۔"

شیخ القطان نے لبنانی فوج پر اپنے مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فوج عوام کے ساتھ ہے اور کبھی داخلی جنگ یا خانہ جنگی میں نہیں الجھے گی بلکہ قومی اتحاد اور امن کی ضامن ہے۔ آخر میں انہوں نے دعا کی کہ خداوند متعال لبنان اور تمام عرب و مسلم ممالک کو دشمن کی سازشوں اور حملوں سے محفوظ رکھے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha