۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
سید حسن نصرالله

حوزہ/حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے لبنانی عوام سے اپنے خطاب میں بیروت کی بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیروت میں ہونے والے المناک دھماکے کے مختلف شعبوں میں خطرناک اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جمعہ کی شام اپنے نشری خطاب میں حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے بیروت کی بندرگاہ پر ہونے والے دھماکوں کو عظیم قومی اور انسانی المیہ قرار دیا۔  انہوں نے کہا کہ ہم اس عظیم قومی سانحے میں متاثر ہونے والوں کی ہر ممکن مدد کر رہے ہیں اور بے گھر ہونے والوں کو عارضی شیلٹر فراہم کرنے کے لیے  تیار ہیں۔

حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ بیروت دھماکے سے قبل میں اپنے خطاب میں اسرائیل کے ساتھ سرحدی کشیدگی اور بعض دیگر موضوعات کے بارے میں گفتگو کرنا چاہتا تھا میرے خطاب سے ایک دن قبل دھماکہ ہوا جس کے بعد میں نے اپنا خطاب بدھ کے دن ملتوی کردیا اور اب میں دیگر مسائل کو چھوڑ کر صرف بیروت کے المناک  دھماکے کے بارے میں گفتگو کروں گا۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ میں اس المناک حادثہ میں متاثرہ خاندانوں کو تعزيت اور تسلیت پیش کرتا ہوں۔ اس حادثے کے شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد از جلد صحتیابی کے لئے دعا کرتا ہوں۔

انھوں نے کہا کہ لبنان کی  تاریخ میں یہ المناک حادثہ بے نظیر ہے اور ہمیں امید ہے کہ لبنان کی مضبوط اور پائدار قوم اس عظیم حادثے سے عبور کرجائے گي۔ لبنان کی تاریخ میں یہ ایک استثنائی حادثہ رونما ہوا ہے۔ یہ دھماکہ لبنانی تاریخ کا المناک دھماکہ ہے۔ اس المناک حادثے میں لبنانی عوام نے 150 سے زائد شہید دیئے ہیں جبکہ ہزاروں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ہم اس غم میں ایکدوسرے کے ساتھ شریک ہیں۔ اس المناک حادثے سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ اس دھماکے کے مختلف شعبوں پر خطرناک  اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ انھوں نے اس حادثے کے بعد لبنانی حکومت اور عوام کے ساتھ عالمی سطح پر ہمدردی اور یکجہتی کے اظہارات  کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر امداد کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ حزب اللہ نے بھی لبنانی حکومت اور عوام کی مدد کے لئے اپنے تمام وسائل میدان میں پیش کردیئے ہیں ۔ ہم عالمی ہمدردی اورفرانس کے صدر کے دورہ لبنان اور امداد کے حوالے سے دیگر ملاقاتوں کو مثبت نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

حزب اللہ کے سربراہ نے بعض عرب ذرائع ابلاغ کے حزب اللہ کے خلاف معاندانہ اور زہریلے پروپیگنڈے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بعض عرب ممالک کے ذرائع ابلاغ اور بعض سیاسی شخصیات نے بغیر کسی تحقیق کے یہ کہنا شروع کردیا کہ حزب اللہ کے اسلحہ کے ڈپو میں دھماکہ ہوا ہے ۔ عرب ذرائع ابلاغ کے جھوٹے اور بے بنیاد دعوے کا مقصد لبنانی عوام کو حزب اللہ کے خلاف اکسانا تھا جس میں انھیں ناکامی اور شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بیروت کی بندرگاہ پر حزب اللہ کے اسلحہ کا کوئی ذخیرہ نہیں تھا اور ہم عرب ممالک کے ذرائع ابلاغ کے اس جھوٹے اور بے بنیاد پروپیگنڈے کو سختی کے ساتھ رد کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ لبنانی عوام موجودہ مشکل شرائط سے کامیابی اور کامرانی کے ساتھ عبور کرجائےگا، لبنانی عوام نے ہمیشہ مشکلات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .