حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، املو مبارکپور ہندوستان میں امامیہ فیڈریشن کے زیرِ اہتمام سالانہ جشنِ طلوعِ نیرین کا انعقاد کیا گیا، جس میں علمائے کرام سمیت مؤمنین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

پروردگار عالم نے اپنے حبیب سرکار دوعالم نور مجسم حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں ارشاد فرمایا ہے کہ ’’اے حبیب ہم نے آپ کو خلق عظیم پر فائز کیا ہے‘‘۔اور پیغمبر اسلام سے جب سوال کیا گیا کہ دین کیا ہے؟ تو آپ نے جواب میں فرمایا: دین بہترین اخلاق کا نام ہے۔ افسوس آج امت کے پاس متاعِ دنیا کی کمی نہیں ہے مگر اکثریت متاعِ دین یعنی حسن اخلاق سے تہی دست نظر آرہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار خطیبِ اہل بیت عالی جناب مولانا سید تہذیب الحسن، امام جمعہ رانچی جھارکھنڈ نے بتاریخ ۱۹؍ستمبر۲۰۲۵ء بروز جمعہ بوقت ۹؍بجے شب امامیہ فیڈریشن املو مبارکپور ضلع اعظم گڑھ (اتر پردیش) کے زیرِ اہتمام ولادتِ باسعادت حضرت رسول خدا و امام جعفر صادق علیہما السلا م کی مناسبت سے منعقدہ سالانہ جشنِ طلوعِ نیرین کے ۱۳؍ویں دور کے موقع پر بمقام عزاخانہ زہراء املو میں خطاب کے دوران کیا۔

مولانا نے مزید کہا کہ اخلاق ہی پُرسکون معاشرے کی بنیاد ہوتا ہے اور اخلاق ہی کے ذریعے انسان مخلوق اور خالق کی رضا و خوشنودی حاصل کرسکتا ہے۔اخلاق ہی کے ذریعے انسان کی اجتماعی و انفرادی زندگیوں میں توازن و ہم آہنگی پیدا ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیغمبرِ اسلام نے اسلام کو اخلاق ہی کے ذریعے پھیلایا ہے۔آج امت محمدی کو پوری دنیا میں خفت و ذلت و حقارت کا سامنا ہے، کیونکہ غزہ و فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کو امریکہ و اسرائیل کے ظلم تلے پستا، سسکتا، مرتا دیکھ کر بھی عرب و مسلم حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں سوائے غیور و شہید پرور ملتِ ایران اور یمن کے حوثی پیروان حیدر کرار کے، جو تن من دھن سے اپنے مظلوم فلسطینی مسلمان بھائیوں کی مدد کررہے ہیں اور اکثر عرب ممالک اسرائیل و امریکہ کے ظلم میں شرکت و معاونت کررہے ہیں۔
جشن میں معروف شعرائے کرام نے بارگاہِ نبوت و امامت میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔
اس موقع پر معروف و بزرگ محقق و مصنف مولانا ابن حسن املوی بانی و سرپرست حسن اسلامک ریسرچ سینٹر املو، مولانا شمیم حیدر ناصری معروفی پرنسپل مدرسہ امامیہ املو، مولانا رضا حسین نجفی سمیت کثیر تعداد میں عاشقانِ رسول و محبان اہل بیت علیہم السّلام نے شرکت کی۔









آپ کا تبصرہ