حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین استوار میمندی نے کہا ہے کہ آٹھ سالہ دفاع مقدس اور حالیہ بارہ روزہ جنگ دونوں انقلاب کی تاریخ کے نمایاں موڑ ہیں جنہیں صحیح انداز میں سمجھنا ضروری ہے۔
انہوں نے ہفتۂ دفاع مقدس کی مناسبت سے کہا کہ اگر ہم سن ۱۳۵۹ھ ش کی مسلط کردہ جنگ کی حقیقت کو نہ سمجھیں تو حالیہ جنگ کو بھی نہیں سمجھ سکیں گے۔ اُس وقت امریکہ، مشرق و مغرب اور عرب ممالک صدام کے ساتھ تھے۔
انہوں نے کہا کہ انقلاب نے سامراجی سازشوں کے باوجود آزادی حاصل کی اور فلسطین کی حمایت و صیہونیوں کی مخالفت کو اپنا شعار بنایا۔ اسی لیے ایران پر آٹھ سالہ جنگ مسلط کی گئی۔ آٹھ سالہ دفاع مقدس نے ایران کو ایسا وقار دیا کہ دہائیوں تک کسی دشمن نے سرحدوں پر حملہ نہ کیا، جبکہ بارہ روزہ جنگ میں ایرانی جوانوں نے دشمن کو کاری ضرب لگا کر پسپائی پر مجبور کیا
استوار میمندی نے کہا کہ رہبر انقلاب نے بصیرت اور اتحاد کے ذریعے ملک کو کامیابی دلائی۔
انہوں نے بتایا کہ اس ہفتے ملک بھر کے مدارس میں شہداء کی یاد میں تقریبات، نمائشیں، بصیرتی اجتماعات اور تبلیغی سرگرمیاں ہوں گی۔ ساتھ ہی علما حالیہ بارہ روزہ جنگ اور دفاع مقدس کے درمیان ربط کو اجاگر کریں گے۔
استوار میمندی نے آخر میں کہا کہ اگر اقدامات خالصتاً خدا کے لیے ہوں تو یہی اصل قوت ہے جو ملک کو استحکام اور سکون عطا کرے گی۔









آپ کا تبصرہ