حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ کے میڈیا اور سائبر اسپیس سینٹر کے سربراہ نے کہا ہے کہ موجودہ دور میں میڈیا کی یلغار نے عوام کے ذہنوں میں انقلاب اور دینی مبانی کے بارے میں شک و شبہ پیدا کر دیا ہے؛ لہٰذا جیو میڈیائی نیٹ ورکنگ کے ذریعے انقلاب کی فکری حمایت ناگزیر ہے۔
حجتالاسلام والمسلمین رضا رستمی نے قم تسنیم نیوز ایجنسی کی سائٹ «حوزه و روحانیت» کی رونمائی کے موقع پر کہا کہ آج مختلف ذرائع مسلسل پیغام سازی کر رہے ہیں جن کا اثر غیر ارادی طور پر عوام کے ذہنوں پر ہوتا ہے اور وہ انقلاب کی کارآمدی اور دینی بنیادوں پر سوال اٹھاتے ہیں۔ اس صورتحال میں میڈیا نیٹ ورک بنانا اور مربوط پیغام رسانی ضروری ہو جاتی ہے تاکہ انقلاب کے فکری دفاع کو مضبوط کیا جا سکے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ حوزہ اور انقلابی خبررسان ادارے محض خبریں دوبارہ شائع کرنے والے نہیں بلکہ گہرائی سے انٹرویو، تصویری رپورٹ اور تجزیاتی مواد بھی تیار کر رہے ہیں۔ رستمی نے کہا کہ رہبرِ انقلاب نے حوزاتِ علمیہ کے لیے ایک صدی پر محیط دوراندیشی کی تصویر پیش کی ہے — وہی افق ایک نئی تمدنی پیش رفت کی بنیاد بنے گا جو دینی روایت اور قرآن پاک پر مبنی ہو۔
حجت الاسلام رستمی نے کہا کہ بیرونی مخالف میڈیا انقلاب کے خلاف سرگرم ہے اور دینی مبانی کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اس لیے تمام متعلقہ ذرائع ابلاغ کو ایک پلیٹ فارم کے تحت مربوط کر کے حوزوی پیغام کو وسیع سطح پر پہنچانا ضروری ہے۔ اس سلسلے میں حوزہ کی جانب سے ایک ’’بنیادِ حمایتِ تحقیق‘‘ قائم ہے جو نظامِ اسلامی کے لیے اسٹریٹجک تحقیقی مواد، موضوعِ مقالہ اور کتب تیار کرتی ہے، مگر بدقسمتی سے اس کی آگاہی عام نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ خبررسانی کے ذریعے یہ فکری پیداوار عوام تک پہنچائی جائے گی اور عنقریب کئی سرکاری خبررساں اداروں میں حوزوی شعبے کا آغاز متوقع ہے؛ تسنیم میں پہلا قدم اٹھایا جا چکا ہے اور اگلے ماہ فارس میں بھی حوزوی سیکشن کے افتتاح کی امید ہے۔ آخر میں حجت الاسلام رستمی نے تاکید کی کہ مضبوط، مستند اور علمی مواد کے ذریعے انقلاب اور رهبر معظم کے خلاف اٹھنے والے شبہات کا قاعدہ وار جواب دینا حوزہ کا فرض ہے۔









آپ کا تبصرہ