بدھ 29 اکتوبر 2025 - 02:27
ایران یتیم نہیں؛ اس کی حفاظت امامِ زمانہ حضرت حجت بن حسن عسکریؑ کے زیرِ سایہ ہے

حوزہ/ حجت‌الاسلام سید احمد علی عابدی نے ایران کے دورے کے دوران حوزہ نیوز ایجنسی کا دورہ کیا اور دشمن کے میڈیا انحصار کو توڑنے، حوزوی تعلیمات کو مضبوط کرنے اور طلبہ و عوام کے باہمی تعلقات کو فروغ دینے پر زور دیا۔ انہوں نے طلبہ میں جذبہ و لگن کی ضرورت اور عقائد کی حفاظت کو وقت کی اہم ترجیح قرار دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان میں آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کے وکیل مطلق، امام جمعہ ممبئی اور جامعۃ الامام امیر المومنین علیہ السلام (نجفی ہاؤس) کے مدیر، حجت‌ الاسلام والمسلمین سید احمد علی عابدی، نے ایران کے دورے کے دوران حوزہ نیوز ایجنسی کے مرکزی دفتر کا دورہ کیا۔ انہوں نے اس موقع پر دشمن کے میڈیا انحصار کو توڑنے اور حوزوی میڈیا کو عالمی سطح پر معتبر خبری ذرائع کے طور پر پیش کرنے کی ضرورت کو وقت کی اہم ترجیح قرار دیا۔ ساتھ ہی، ہندوستان میں حوزہ علمیہ کو درپیش مسائل اور علماء و طلاب کرام کی ذمہ داریوں کے حوالے سے ایک خصوصی انٹرویو بھی دیا، جسے ہم سوال و جواب کی صورت میں قارئین کی خدمت میں پیش کر رہے ہیں۔

ایران یتیم نہیں، اس کی حفاظت امام زمانہ حضرت حجت ابن حسن عسکری (عج) کی سرپرستی کے زیر سایہ ہے

حوزہ: اسلامی جمہوریہ ایران کی اسرائیل اور امریکہ کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے حوالے سے آپ کیا کہنا چاہیں گے؟

حجت الاسلام والمسلمین سید احمد علی عابدی: ایران ایک ایسا ملک ہے جو نہ صرف سیاسی اور حکومتی طور پر مضبوط ہے بلکہ اس کے پیچھے ایک گہری روحانی سرپرستی بھی موجود ہے۔ یہ سرپرستی ہمارے وقت کے امام حضرت حجت ابن عسکری علیہ السلام کی طرف سے ہے، جو ہر وقت ہماری حفاظت فرما رہے ہیں۔ آپ نے خود فرمایا ہے کہ اگر ہم آپ کی رہنمائی اور مدد کے بغیر ہوتے تو دشمن ہمیں نابود کر دیتا۔ یہ وہ سرپرستی ہے جو دنیا کے کسی ملک کو حاصل نہیں، اور کسی بھی صورت اس کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔

ایران کی کامیابی میں انتظامیہ کی محنت، عوام کی دعائیں، اہل بیت علیہم السلام کے دوستوں کی حمایت اور جذبہ سب سے بڑی طاقت ہیں۔

ایران کی کامیابی میں انتظامیہ کی محنت، عوام کی دعائیں، اہل بیت علیہم السلام کے دوستوں کی حمایت اور جذبہ سب سے بڑی طاقت ہیں۔ دنیا کے ہر گوشے میں دعاؤں کے اجتماعات نے بھی اس کامیابی میں حصہ ڈالا۔ یہ سب خلوص اور جذبے کی بدولت ممکن ہوا، نہ کہ کسی ذاتی مفاد یا لالچ کی وجہ سے۔ البتہ یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ دشمن کبھی خاموش نہیں رہتا۔ جب وہ شکست کھاتا ہے تو اور خطرناک ہو جاتا ہے، اس لیے ہمیں ہوشیار اور محتاط رہنا بہت ضروری ہے۔

ایران یتیم نہیں، اس کی حفاظت امام زمانہ حضرت حجت ابن حسن عسکری (عج) کی سرپرستی کے زیر سایہ ہے

سب سے بڑی روکاوٹ، طلبہ میں جذبہ اور وابستگی کی کمی!

حوزہ: ہندوستان میں حوزہ علمیہ اور طلبہ کے حوالے سے آپ کی رائے کیا ہے؟

حجت الاسلام والمسلمین سید احمد علی عابدی: آج کے حالات کو دیکھتے ہوئے، خاص طور پر ہندوستان میں طلبہ کے حوالے سے سب سے بڑی روکاوٹ جذبہ اور وابستگی کی کمی ہے، جو پہلے کے مقابلے میں کم ہوتی جا رہی ہے۔ پرانے زمانے کے علماء نے مشکلات کے باوجود علم حاصل کیا۔ ابتدائی ضروریات بھی محدود تھیں، لیکن ان کے اندر جذبہ اور حوصلہ سب سے بڑی طاقت تھی۔

آج کے دور میں امکانات کی زیادتی کے باوجود طلبہ میں حوصلہ اور جذبہ دھیرے دھیرے کم ہوتا جا رہا ہے۔ ہمارے طلاب کرام کے لیے ضروری ہے کہ وہ محنت اور لگن کے ساتھ علم حاصل کریں اور استاد کے ساتھ مضبوط رابطہ قائم رکھیں۔ پرانے زمانے میں طلبہ استاد کے پاس سیکھنے کے لیے خود آتے، التماس کرتے اور محنت کرتے تھے۔ آج ہمیں یہ جذبہ دوبارہ پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ طلبہ مشکلات کے باوجود علم حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکیں۔

ایران یتیم نہیں، اس کی حفاظت امام زمانہ حضرت حجت ابن حسن عسکری (عج) کی سرپرستی کے زیر سایہ ہے

حوزہ: حوزہ علمیہ کی تعلیمات میں کس چیز پر سب سے زیادہ توجہ ہونی چاہیے؟

حجت الاسلام والمسلمین سید احمد علی عابدی: حوزہ میں بنیادی تعلیمات کو مضبوط کرنا ضروری ہے۔ بنیادیں اگر کمزور ہوں گی تو عمارت بھی کمزور ہوگی۔ اصولوں اور تعلیمی مواد میں کمی نہیں ہونی چاہیے۔ طلبہ کو عربی اور اسلامی علوم میں گہری تربیت دی جائے تاکہ وہ عقائد کی بنیادوں تک پہنچ سکیں۔ خاص طور پر عقائد کے میدان میں توجہ زیادہ ضروری ہے، کیونکہ ہماری شناخت اور وجود ہمارے عقائد پر مبنی ہے، اور دشمنی بھی ہمارے عقائد، خصوصاً عقیدہ امامت کے سبب ہے۔

ہمیں اپنے عقائد کی حفاظت کرنی چاہیے اور کسی سے قربت حاصل کرنے کے لیے اپنے عقائد سے دستبردار نہیں ہونا چاہیے۔ معصومین کی عصمت کے متعلق شکوک و شبہات سے دور رہنا ضروری ہے، کیونکہ اگر یہ بنیادیں کمزور ہوں گی تو روایتیں اور دینی تعلیمات خطرے میں آ جائیں گی۔ احکام دینی کی خلاف ورزی قابل اصلاح ہیں، لیکن عقائد میں شک اور تردید کی کوئی اصلاح ممکن نہیں۔ لہٰذا ہمیں اس میدان میں کام کرتے ہوئے عقائدِ امامت کو مضبوط سے مضبوط تر کرنا چاہیے۔ اگر ہم یہ بنیادیں کمزور کر دیں گے تو دھیرے دھیرے ہمارا تشخص ختم ہو جائے گا۔

ایران یتیم نہیں، اس کی حفاظت امام زمانہ حضرت حجت ابن حسن عسکری (عج) کی سرپرستی کے زیر سایہ ہے

حوزہ: تبلیغ کے حوالے سے عوام سے تعلقات اور طلبہ کی ذمہ داری کیا ہونی چاہیے؟

حجت الاسلام والمسلمین سید احمد علی عابدی: طلاب کرام اور مبلغین کے لیے ضروری ہے کہ وہ نوجوانوں اور عوام کے مسائل کو سمجھیں اور ان کے قریب رہیں، مگر اپنے وقار، اخلاقیات اور روحانیت کو ہمیشہ برقرار رکھیں۔ عوام کے ساتھ تعلق قائم کرنے کے لیے ان کی زبان اور لہجہ سمجھنا اہم ہے تاکہ پیغام دل تک پہنچے اور اثر انداز ہو۔

اس کے ساتھ دوستانہ اور محبت بھرا رویہ اپنانا چاہیے، لیکن اپنی دینی حدود اور اصولوں سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے۔ یہی طریقہ پیغمبر اکرم (ص) نے اختیار فرمایا اور یہی ہمارے مؤثر تبلیغی کردار کی بنیاد ہے۔ عوام کے ساتھ تعلق صرف گفتگو تک محدود نہیں بلکہ ان کے دل جیتنا، ان کی مشکلات سمجھنا، اور دین کی روشنی میں رہنمائی کرنا بھی ہے۔ طلبہ کو چاہیے کہ وہ علم کے ذریعے خود کو مضبوط کریں اور اپنے علمی و روحانی کردار سے عوام کے لیے مشعل راہ بنیں۔

ایران یتیم نہیں، اس کی حفاظت امام زمانہ حضرت حجت ابن حسن عسکری (عج) کی سرپرستی کے زیر سایہ ہے

حوزہ: آخر میں طلبہ اور عوام کے لیے آپ کا پیغام کیا ہے؟

حجت الاسلام والمسلمین سید احمد علی عابدی: آج کے دور میں سب سے اہم ضرورت یہ ہے کہ طلبہ میں جذبہ اور لگن پیدا کی جائے، عوام سے مضبوط تعلق قائم کیا جائے اور عقائد کو ہر حال میں مستحکم رکھا جائے۔ طلبہ کو چاہیے کہ وہ صرف علم حاصل کرنے تک محدود نہ رہیں بلکہ علم کو عمل اور تبلیغ میں بھی لائیں تاکہ دین کی روشنی ہر فرد تک پہنچ سکے۔

بنیادیں مضبوط رکھیں، عقائد محفوظ کریں، اور خلوص و جذبے کے ساتھ علم حاصل کریں تاکہ کسی بھی چیلنج یا دشمنی کا مقابلہ ممکن ہو۔

عوام کے لیے میرا پیغام یہ ہے کہ وہ دینی تعلیمات کو سمجھیں، اپنے عقائد اور ایمان کو مضبوط کریں اور طلبہ کے ساتھ مل کر علمی و روحانی ترقی میں حصہ لیں۔ طلبہ اور عوام کے باہمی تعاون سے ہی معاشرتی و دینی مسائل کا حل ممکن ہے اور ایک مضبوط اسلامی معاشرہ تشکیل دیا جا سکتا ہے۔ اگر ہم بنیادوں کو مضبوط رکھیں، عقائد کو محفوظ کریں، اور خلوص و جذبے کے ساتھ علم حاصل کریں تو کسی بھی چیلنج، دشمنی یا مشکل کا مقابلہ کرنا ممکن ہے۔ یہی کامیابی کا راستہ ہے اور یہی حقیقی طاقت ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha

تبصرے

  • Sikander ali IR 23:51 - 2025/10/30
    بہت اچھی کاوش ہے اللہ آپ کو مع دوستان سلامت رکھے