حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب کے پیغام کی تعمیل میں "فلسفہ اور اس کا سماجی تسلسل" کے موضوع پر آئیڈیا پروسیسنگ کا چھٹا اجلاس حوزہ علمیہ کے مراکز، اعلیٰ تعلیمی اداروں اور فلسفہ کے آزاد دروس کے اساتذہ کی شرکت کے ساتھ حوزہ علمیہ میں تعلیمی امور کے سرپرست کے زیراہتمام اور قم میں واقع مراکز اور دیگر تعلیمی اداروں کے تعاون سے منعقد ہوا۔
اس اجلاس کا موضوع فکری اور تہذیبی میدان میں بنیادی اور اہم مباحث میں سے ایک اور رہبر معظم انقلاب کے حکیمانہ بیانات سے ماخوذ "فلسفہ اور اس کا سماجی تسلسل" تھا۔

رہبر معظم انقلاب نے بارہا اس بات پر تاکید کی ہے کہ "فلسفہ اسی وقت اپنے حقیقی ہدف کو حاصل کر سکتا ہے جب وہ تجرید محض کے دائرے سے نکل کر زندگی کے آئندہ نسلوں کی زندگی اور جدید اسلامی تہذیب کے تحقق میں اپنا کردار ادا کرے"۔ یہ اجلاس درحقیقت فلسفہ کے معاشرے کی فکری ترقی اور اسلامی ثقافتی نظام پر اثرات کے پہلوؤں کو واضح کرنے کا ایک بہترین موقع تھا۔
مدیر حوزہ علمیہ آیت اللہ اعرافی کی موجودگی میں منعقد ہونے والے اس 180 منٹ کی صمیمی نشست اور علمی اجلاس میں متعدد اساتذہ اور ماہرین نے اپنے تجاویز اور اس سلسلہ میں موجود اپنے خدشات پیش کیے۔

حوزہ علمیہ میں تعلیمی امور کے سرپرست حجت الاسلام والمسلمین ابوالقاسم مقیمی حاجی نے اجلاس کے آغاز میں کہا: یہ اجلاس فلسفہ کے سماجی تسلسل کے موضوع کے حوالے سے ہماہنگی کی جانب ایک قدم ہے۔ ہم اسلامی فلسفہ کے کورس کے عنوانات اور نصاب کے جائزے کے لیے کوشاں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: گزشتہ سالوں کے دوران فلسفہ کے عنوانات اور دروس کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور ہم محترم اساتذہ سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس سلسلہ میں اپنی آراء پیش کریں۔ یہ حوزہ کے تحول اور اس کے مختلف مسائل پر ہونے والی خصوصی نشستوں کے سلسلہ کا آغاز ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اس اجلاس سے ہم خصوصی علوم کا بھی جائزہ لیں گے اور فلسفہ اس کا نقطہ آغاز ہو گا۔
حجت الاسلام والمسلمین مقیمی حاجی نے مزید کہا: خصوصی تعلیمی کمیٹیوں میں پیش کیے گئے آراء کا جائزہ لیا جائے گا اور ان کی بنیاد پر فلسفہ میں نئے کورسز اور موضوعات ترتیب دیئے جائیں گے۔ مقصد یہ ہے کہ گفتگو حوزہ کی تعلیمی اور تحقیقی پالیسی پر حقیقی اثرانداز ہو، نہ کہ محض نظریاتی بحث ہو۔

امام خمینی(رہ) تعلیمی و تحقیقی انسٹیٹیوٹ کی علمی کمیٹی کے رکن حجت الاسلام والمسلمین مجتبی مصباح یزدی نے اس اجلاس میں اپنی گفتگو کے دوران حضرت فاطمہ زہرا(س) کی شہادت کے ایام کی تعزیت پیش کرنے کے بعد کہا: حوزہ دشمن کے فکری خطرات کے مقابلے میں اولین صف میں ہونا چاہیے۔ مرحوم علامہ طباطبائی(رہ) کی برسی کا دن، اسلامی تہذیب کے تحقق کے لیے فلسفہ کے کردار پر غور و فکر کا ایک موزوں موقع ہے۔

حوزہ اور یونیورسٹی کے اس استاد نے مزید کہا: حوزہ علمیہ قم کی صد سالہ تاسیس کی مناسبت سے مقام معظم رہبری کے پیغام کے مطابق، حوزہ علمیہ کو دشمن کے فکری خطرات کے مقابلے کی اولین صف پر ہونا چاہیے۔ حوزہ علمیہ، معاشرتی نظام میں اسلام کی فکری تبیین کا مرکز اور تہذیبی اختراعات کا اعلی ترین سرچشمہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا: حوزہ کے تعلیمی پروگرامز میں روشن خیالی اور فقہ کی جوابدہی کے ساتھ ساتھ معاشرے پر محیط فلسفہ ہونا چاہیے۔ "فقہ، فلسفہ اور کلام" جیسی تینوں علمی شاخوں کو قرآن کریم کی سمجھ اور تفسیر کی بنیاد پر پروان چڑھنا چاہیے۔










آپ کا تبصرہ