-
فلسفۂ احکام؛ خطبۂ فدکیہ کی روشنی میں
حوزہ/خطبۂ فدکیہ وہ خطبہ ہے جسے حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شہادت اور حضرت علی علیہ السلام کی خلافت کے غصب ہونے کے بعد مدینہ کی مسجد میں دیا تھا، یہ خطبہ شہزادی کونین سلام اللہ علیہا نے فدک کو واپس لینے کےلئے(جو آپ کا حق تھا جسے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آپ کو بطور ہدیہ دیا تھا) فرمایا تھا۔
-
فاطمیہ؛ عصرِ حاضر میں مقاومت کا نمونہ
حوزہ/آج کے پیچیدہ اور پُرآشوب دور میں، جہاں ہر سمت سے ثقافتی اور فکری یلغار جاری ہے، اسلام کے حقیقی اصولوں کو زندہ رکھنا ایک عظیم جہاد سے کم نہیں۔ ایسی صورتحال میں، اہلِ بیت علیہم السلام کی زندگی اور ان کے فرامین ہمارے لئے مشعل راہ ہیں۔ خصوصاً جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی زندگی مقاومت اور استقامت کا وہ عظیم درس پیش کرتی ہے جس کی مثال رہتی دنیا تک دی جاتی رہے گی۔
-
حضرت سیدہ فاطمہ زہراء (س) سے توسل؛ زندگی میں برکت کے حصول کا راز
حوزہ/زندگی میں برکت، سکون اور کامیابی کے متلاشی افراد اکثر مختلف راستے اور نسخے اپناتے ہیں۔ کوئی شخص مال و دولت کو زندگی کی کامیابی کا معیار سمجھتا ہے تو کوئی شہرت اور عہدے کو؛ لیکن جب ہم اسلامی تعلیمات کا گہرائی سے جائزہ لیتے ہیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ حقیقی برکت اللہ کی قربت اور اس کے محبوب بندوں سے توسّل میں پنہاں ہے۔
-
امام علی بن الحسین (ع) کی حیاتِ طیبہ صبر و عمل کی درسگاہ
حوزہ/واقعہ کربلا کے پہلے اور واقعات کربلا کے بعد حالات بد سے بدتر اور سنگین ہوتے گئے۔ ان دلخراش اور ناقابلِ بیان مخالف حالات میں امام زین العابدین علیہ السلام نے کیسے زندگی گزاری، حالات کا مقابلہ کیسے کیا اور معاشرے میں زندگی کو کیسے پیش کی جائے اس کے لیے امام علیؑ ابن الحسینؑ کی 57 سالہ حیات طیبہ کا مطالعہ اور ان پر عمل پیرا ہونا آج کے لیے نہایت ضروری ہے۔
-
امام زین العابدین علیہ السلام کی نظر میں حقیقی بندہ (عبد)
حوزہ/ حضرت امام زین العابدین علیہ السلام نے رسالہ حقوق میں اللہ کے حق کے بعد نفس کا حق بیان فرمایا ہے۔
-
حضرت زہراء سلام اللہ علیہا اور عشق و محبت الہی
حوزہ/ حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کی زندگی محبت و عشق الٰہی کا نمونہ تھی۔ وہ ہمیشہ اللہ کی ذات سے محبت اور قربت کی طلبگار رہیں، اور ان کی دعاؤں میں یہی پیغام ملتا ہے کہ اللہ کی محبت اور معرفت انسان کا مقصد ہونا چاہئے۔ ان کی زندگی اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ اللہ کی سچی معرفت کے بغیر اس سے محبت ممکن نہیں۔
-
حضرت فاطمہ زہراء (س)کی تعلیمات اور عصرِ حاضر کے چیلنجز کا حل
حوزہ/حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا اسلامی تاریخ میں عظیم اخلاقی، سماجی، اور روحانی شخصیت کی حامل ہیں۔ ان کی زندگی اور تعلیمات عصرِ حاضر کے چیلنجز، جیسے اخلاقی زوال، خاندانی نظام کی کمزوری، معاشرتی انصاف کا فقدان، اور روحانی بحران کا حل پیش کرتی ہیں۔
-
بِأَيِّ ذَنبٍ قُتِلَتْ؛ دخت پیغمبرِ خدا (ص) کی شہادت
حوزہ/شریکہ رسالت، محافظہ ولایت، مادر امامت، صدیقہ طاہره حضرت فاطمہ زہراء سلام الله علیہا کی مظلومیت و شہادت تاریخ انسانیت کا ایک ایسا سیاہ باب ہے، جس پر آج بھی چند ایسے سوالات ہیں جن کے جوابات آج تک نہ مل سکے۔
-
شبہات فاطمیہ | دختر رسولؐ گھر کے دروازے پرکیوں گئیں جبکہ گھر میں مولا علیؑ موجود تھے؟
حوزہ/ ان ہی شبہات میں ایک شبہ یہ بیان کیا جاتا ہے کہ جس وقت خانہ فاطمہؐ پر حملہ ہوا اس وقت مولا علیؑ گھر میں موجود تھے، پھر کیوں کر انھوں نے گھر کا دروازہ نہیں کھولا بلکہ اپنی زوجہ کو اس حملہ کا سامنا کرنے کی اجازت دی؟؟ کیا نعوذ باللہ مولا علیؑ اس حملہ سے خوف زدہ ہوگئے تھے؟
-
صفات حمیدہ زینب سلام اللہ علیہا
حوزہ/ حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی صفات حمیدہ بےمثال تھیں۔ آپ عابدہ آلِ علی علیہ السلام تھیں اور صبر و استقامت میں کوہ گراں کی مانند تھیں۔ آپ نے کوفہ میں قرآن کی تعلیم و تفسیر کا درس دیا، اور ایثار و قربانی کی زندہ مثال تھیں۔ شجاعت میں آپ حیدر کرار کی بیٹی ثابت ہوئیں اور خطابت میں شام و کوفہ کے خطبے آپ کی فصاحت و بلاغت کا ثبوت ہیں۔ ولایت کے محور پر قائم رہنا آپ کا بنیادی مقصد تھا۔
-
نہ تھے حسین ؑتو زینب حسین ؑبن کے اُٹھی
حوزہ/ پوری کائنات میں اسلام وہ کامل اور مقدس ترین دین ہے جس نے کائنات کی ہدایت اور راہنمایی کے لئے سینکڑوں ایسی ہستیاں پیش کیں جو اخلاق وکردار، گفتار اور رفتار میں مکمل نمونہ تھیں انہی عظیم ہستیوں میں ایک پیامبر گرامی اسلام کے اہل بیت اطہار علیہم السلام ہیں اور اہل بیت اطہارؑ وہ مقدس نفوس ہیں جو فیوضات نبوت سے براہ راست فیض یاب ہوئے اور رہتی دنیا تک نور الہی اور راہ حق کے صحیح ترجمان بن گئے۔
-
حضرت زینبؑ، مصائب کو عظمت و فضیلت میں ڈھالنے کا بے مثال نمونہ
حوزہ/حضرت زینبؑ بنت علیؑ تخت یزید لعنت اللہ ابن معاویہ لعنت اللہ کی حکومت کی تباہی، نیست و نابودی کی ساماں، امامت کی محافظ اور بنیاد عزا رکھنے والی عقیلہ کی ولادت باسعادت 5 جمادی الاوّل، 6 ہجری کو مدینہ منورہ میں ہوئی۔
-
عورتوں کے لیے مثالی خاتون حضرت زينب (س)
حوزہ/دین اسلام کے سورج طلوع ہونے کے بعد جس انداز اور لگن سے اسلام کی سربلندی اور عروج کی خاطر مرد حضرات نے لاکھوں قربانیاں دی اور اپنے حصے کا چراغ جلایا یے، ویسے ہی اوئل اسلام اور اب تک خواتین نے بھی اپنا کردار ادا کیا۔
-
عقیلہ بنی ہاشم حضرت زینب سلام اللہ علیہا (پانچ روایات)
حوزہ/ واقعہ کربلا تمام ہو گیا لیکن حضرت زینب سلام اللہ علیہا کا غم و اندوہ ختم نہ ہوا ، ہر لمحہ اپنے بھائی کی مظلومیت اور شہادت کو یاد کر کے گریہ فرماتی تھیں۔
-
سیرتِ حضرت زینب (س) انسانیت کا درمان
حوزه/ تاریخ کے صفحات میں حضرت زینب سلام اللہ علیہا ان ہستیوں میں سے ہیں کہ جنہوں نے سورج کی مانند طلوع کیا اور اس کی روشنی نے مکمل انسانیت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ یہ خداوند متعال کا خاص لطف و کرم ہے کہ جس نے انسانیت کی ہدایت کے لئے ان پاکیزہ ہستیوں کو ذریعہ قرار دیا۔ حضرت زینب سلام اللہ علیہا نہ صرف عورتوں بلکہ مردوں کے لئے بھی اسوہ کی حیثیت رکھتی ہیں کہ جن کے نقش قدم پر چل کر انسانیت کو راہ نجات مل سکتی ہے۔
-
ماہ جمادی الاول
حوزہ/ ماہ جمادی الاول قمری سال کا پانچواں مہینہ ہے، جمادی ‘‘جَمُدَ’’ سے ہے جس کے معنیٰ انجماد ، جمنے کے ہیں، اس ماہ کا جب نام رکھا گیا اس وقت موسم سرد تھا اور پانی جَم رہا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے پانچویں جد جناب کلاب بن مرہ علیہ السلام کے زمانے یعنی 412 عیسوی میں اس مہینہ کا نام رکھا گیا۔
-
سلمان فارسی (رح) کی طہارت و عظمت: اہلبیت (ع) کے غلام کا مقام
حوزہ/جن لوگوں کو حضرت سلمان کی نسل، خاندان، حسب و نسب کے بارے میں معلوم نہیں وہ ایک معمولی شخص سمجھتے ہیں حالانکہ آپ کا تعلق ایران کی شاہی نسل سے تھا، لیکن سلمانؑ کی عاجزی اور سادگی کا کمال یہ ہے کہ آپ نے اسے اپنے لیے باعثِ فخر و افتخار نہیں سمجھا۔
-
اے انتظار! آخر تو کب ختم ہوگا ؟
حوزہ/ جی ہاں! میں سر زمین فلسطین ہوں جسے دین اسلام نے نہایت ہی مبارک و محترم جانا ہے، مجھ پر ہی بیت المقدس یعنی مسلمانوں کا قبلہ اول ہے، جس کا شمار اسلام کی بڑی مسجدوں میں ہوتا ہے، میں ہی انبیائے کرام علیہم السّلام کی قدم گاہ ہوں، میرے دامن سے بی اسلامی تاریخ کا ایک بڑا حصہ وابستہ ہے، مجھ سے ہی حضور کے سفر معراج کی ابتداء ہوئی ہے۔
-
قرض لینے کی ضرورت اور اس کے اثرات
حوزہ/زندگی میں کبھی کبھی ایسے حالات پیش آ سکتے ہیں جب قرض لینا ناگزیر ہو جاتا ہے۔ مالی مشکلات، اچانک آنے والے اخراجات، یا کسی کی مدد کرنا ضروری ہو سکتا ہے۔ ہر انسان کسی نہ کسی مرحلے پر اس صورت حال کا سامنا کر سکتا ہے، لیکن بار بار اور زیادہ قرض لینے کا مطلب یہ ہے کہ ہم اپنی مالی حیثیت کا درست اندازہ نہیں لگا رہے۔
-
ایران کی سب سے بافضیلت امامزادی، حضرت فاطمہ معصومہ (س)
حوزہ/ حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کی صاحبزادی، حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی ہمشیرہ اور امام محمد تقی جواد علیہ السلام کی پھوپھی و امام موسی کاظم علیہ السلام کی سب سے بڑی اور سب سے ممتاز صاحبزادی تھیں۔ آپ کی آفاقی شخصیت، بے پناہ فضائل و کمالات کا مظھر تھی۔
-
بی بی معصومہ (س): علم، تقویٰ اور محبت کی روشنی
حوزہ/بی بی معصومہ سلام اللہ علیہا کی زندگی ایمان، تقویٰ اور علم کا بہترین نمونہ تھی، آپ ایسی عظیم خاتون تھیں، جن کی مثال دینا مشکل ہے۔
-
قم کی شہزادی
حوزہ/ ائمہ معصومین علیہم السلام کی احادیث میں آپ کی زیارت کرنے والوں پر بہشت واجب قراردی گئی ہے ، یہ خود آپ کی عظمت ومنزلت، شان و شوکت کے لئے کافی ہے اور آپ کی شخصیت کو واضح و روشن کرتی ہے۔
-
امام حسن عسکریؑ کی تعلیمات: آج کے دور میں علمی بصیرت کی ضرورت
حوزہ/ امام حسن عسکری علیہ السلام کی علمی بصیرت آج کے دور میں بے حد اہمیت رکھتی ہے۔ ان کی تعلیمات اور رہنمائی ہمیں مسائل کا حل، اخلاقی سلوک، اور تقویٰ کی راہ دکھاتی ہیں۔ موجودہ چیلنجز کے مقابلے میں ان کے علمی سر چشمے سے فیضیاب ہونا ہماری فکری و روحانی ترقی کے لیے ضروری ہے۔
-
آج کا جوان اور کردار امام حسن عسکری علیہ السلام
حوزہ/ امام حسن عسکری علیہ السلام نے اپنی زندگی کے مختصر دور میں ایسا کردار پیش کیا جو آج بھی ہماری رہنمائی کے لیے کافی ہے۔ وہ مشکل حالات میں بھی اپنے شیعوں کے مسائل حل کرتے رہے، انہیں حوصلہ دیتے رہے، اور ظلم کے سامنے ڈٹے رہنے کا سبق سکھایا۔ آج کے دور کے جوان کو بھی امام علیہ السلام کی انہی صفات کی ضرورت ہے تاکہ وہ نفسانفسی کے عالم میں درست راہ پر گامزن ہو سکے۔
-
صدائے مظلوم۔۔۔سید شہید حسن نصر اللہ
حوزہ/ آج بھی شہید سید حسن نصر اللہ ایک مرد مجاہد، فخر عرب و عجم، اور صدائے انسانیت کے علمبردار ہیں۔ انہوں نے محمد کی صداقت اور علی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے فلاح و بہبود کا علم بلند کیا، اور شجاعت حسینی کے مظہر کے طور پر دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔ ان کا کردار عدل و انصاف کے لئے ایک مشعل راہ ہے۔
-
نمازِ جمعہ تہران اور صدرِ اسلام میں نبی ؐو علیؑ کی نمازوں کی یاد!
حوزہ/ نہایت صبر آزما اور جرأت مندانہ و مدبرانہ تھا رہبر معظم کا یہ فیصلہ کہ اس ہفتہ نمازِ جمعہ میں پڑھاؤں گا۔ شہید ہانیہ سربراہ حماس تنظیم آزادی فلسطین اور شہید حسن نصر اللہ سربراہ حزب اللہ لبنان کی غاصب اسرائیلی بزدلانہ حملوں کے نتیجہ میں دردناک شہادتیں واقع ہوئیں، اس کے بعد اسرائیلی زرخرید میڈیا نے یہ افواہ بڑی تیزی سے پھیلائی کہ معاذ اللہ رہبر معظم آیۃ اللہ خامنہ ای خوف زدہ ہو گئے اور کسی محفوظ مقام میں چھپ گئے ہیں۔
-
شہید راہ استقامت
حوزہ/ سید حسن نصر اللہ کی خطابت، میثم تمار کی سچائی کا عکس تھی۔ ان کی زبان میں وہی جذبہ تھا جو میثم کی سولی کے منبر سے نکلتا تھا۔ ان کے لہجے میں عمار بن یاسر کی سیرت کی جھلکیاں نظر آتی تھیں۔ وہ اپنے کردار میں مالک اشتر کی مانند تھے، اور اب ان کی شہادت نے بھی مالک اشتر کی شہادت کی یاد تازہ کر دی۔
-
ماہ ربیع الثانی
حوزہ/ ہجری سن کا چوتھا مہینہ ماہ ربیع الثانی ہے، ماہ ربیع الاول کے بعد ہونے کے سبب اسے ربیع الآخر یا ربیع الثانی کہتے ہیں۔ یہ مہینہ کئی جہتوں سے اہمیت کا حامل ہے۔
-
سید مقاومت کے چند اہم کارنامے
حوزہ/سید عباس موسوی کو بھی شہید کر کے غاصب اسرائیل یہ سمجھتا تھا کہ وہ اپنی اس دہشت گردی اور درندگی کے ذریعے اہل مقاومت کے حوصلوں کو پست کر دے گا مگر؛ جہاں میں اہل ایمان صورت خورشید جیتے ہیں ادھر ڈوبے ادھر نکلے ادھر ڈوبے ادھر نکلے
-
سیّد مقاومتؒ کی شہادت کے بعد ایک بچّی کا بیان
حوزہ/ ہم کمزور نہیں ہیں، ہم محتاج نہیں ہیں، ہم عاجز نہیں ہیں، دشمن ہمیں عاجز نہ سمجھے، کمزور شمار نہ کرے۔ اگر تم ہم سب کو بھی مار ڈالوگے، اگر ہمارے ٹکڑے ٹکڑے بھی کردوگے (ہمیں قیمہ قیمہ کردوگے) تب بھی ہم فلسطین سے ہاتھ نہیں اٹھائیں گے، ہم فلسطینی فوج کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے، ہم فلسطین کی مقدّس امّت کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔