حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ نوری ہمدانی نے آج شہر قم میں اپنے دفتر میں عراق کے سفیر سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا: طول تاریخ میں ایران اور عراق کا اتحاد مثالی رہا ہے اور ایران اور عراق کی ثقافتی، تاریخی اور سیاسی رشتے بہت مضبوط ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: ایران اور عراق ہمیشہ دو برادر ملک رہے ہیں۔ دشمن نے ایران اور عراق کے درمیان اختلافات ایجاد کرنے کی بہت کوششیں کی ہیں لیکن دشمن نے اس سلسلے میں جتنی سرمایہ کاری کی ہے اسے اس سے کہیں زیادہ سنگین شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
آیت اللہ نوری ہمدانی نے عراق اور شام میں گروہ داعش اور تکفیریوں کی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ان سازشوں کے باوجود ہم دیکھ رہے ہیں کہ حکومت اور ملت ایران و عراق کی اخوت و برادری اور تعلقات میں اضافہ ہوا ہے اور دشمن کو ناکامی کے سوا کچھ نہیں ملا ہے۔
اس شیعہ مرجع تقلید نے کہا: خوش آئند بات یہ ہے کہ ملت عراق مہذب، ولایت کی پیروکار اور دیندار ملت ہے اور رضاکارفورسز، حشدالشعبی اور مزاحمتی گروہوں نے اس ملک میں دشمن کو اپنے اہداف حاصل کرنے نہیں دیئے۔
انہوں نے کہا: آج دشمن ایران اور عراق کے درمیان اختلافات ایجاد کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے لیکن وہ اس میں ہرگز کامیاب نہیں ہوگا۔
آیت اللہ نوری ہمدانی نے ایران اور عراق کے درمیان اتحاد و وحدت کی مزید ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا : ایران سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ ہر سال عراق میں چہلم سید الشہداء سلام اللہ علیہ کی تقریب میں شرکت کرتے ہیں اور ہر سال اس تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا: ملت ایران ولایت کے راستے میں اور اہل بیت علیہم السلام کی خدمت میں ملت عراق کے ہمراہ ہے۔
انہوں نے کہا: ایران اور عراق کی طاقت اور اتحاد کا مظہر چہلم سید الشہداء سلام اللہ علیہ ہے۔ اسلام اور ولایت کی طاقت کے سوا دنیا کی کوئی طاقت کروڑوں انسانوں کو ایک جگہ جمع نہیں کر سکتی۔ مکہ اور مدینہ میں حجاج کرام کی تعداد تیس لاکھ سے تجاوز نہیں کرتی لیکن عراق میں چہلم سید الشہداء سلام اللہ علیہ کے موقع پر دو کروڑ سے زائد زائرین موجود ہوتے ہیں۔
اس مرجع تقلید نے کہا: چہلم سید الشہداء سلام اللہ علیہ کے موقع پر ہم ملت عراق کی زبردست مہمان نوازی پر ان کے شکرگزار ہیں اور امید کرتے ہیں کہ ایران اور عراق کے درمیان اخوت و وحدت میں روزبروز اضافہ ہوگا۔