حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق "سید عباس موسوی" نے امریکی مسلط کردہ امن منصوبے جسے "صدی کی ڈیل" کہا جاتا ہے کو فلسطینی عوام اور امت مسلمہ کیخلاف "غداری کی ڈیل" قرار دے دیا۔ نہوں نے علاقے اور دنیا کی آزاد ریاستوں سے اس بے شرمانہ اقدام کیخلاف مقابلہ کرنے کا مطالبہ کیا۔
موسوی نے مزید کہا کہ فلسیطینی سرزمین فلسطینی عوام کی ہے اور ناجائر صہیونی ریاست ایک جارح ریاست ہے، فلسطینی مسئلے کا واحد حل ایک ایسے استصواب رائے کا انعقاد ہے جس میں اس سرزمین کے تمام عوام حصہ لے کر اپنے مستقبل کا فیصلہ خود ہی کرلیں، امریکہ کے اس خصمانہ منصبوں کو شکست کا سامنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے نقطہ نظر سے فلطسین اور القدس الشریف کا مسئلہ دنیائے اسلام کا سب سے اہم مسئلہ ہے۔ بہت بڑی افسوس کی بات ہے کہ بعض اسلامی ممالک اس بات کو بھول چکے ہیں کہ امریکہ نے مسلمانوں کی عزت اور ان کے مستقبل کا نشانہ بنایا ہے۔ وہ دشمن کو دوست سمجھ کر 70 سالوں کیلئے یا جان بوجھ کر یا کہ اسٹریٹجک غلطی کی بنا پر انسانیت کیخلاف ناجائزصہیونی ریاست کے جرائم پر آنکھیں بند کر دیے ہیں۔
موسوی نے کہا اسلامی جمہوریہ ایران، فلسطین کے مسئلے کی عجلت اور اہمیت اور اسلامی امت کیخلاف صدی کے نام نہاد معاہدے کے پیچھے ہونے والی ایک بہت بڑی سازش کے پیش نظر، اس کیخلاف مقابلہ کرنے کیلئے تمام اسلامی ممالک کیساتھ ہر کسی سطح پر تعاون پر تیار ہے۔