حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان میں کورنا وائرس سے متاثرین و اموات کی بڑی تعداد کے پیش نظر سرابراہ جامعہ ناظمیہ حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا حمید الحسن نے تمام علماء اساتذه مدرسہ و جامعہ ناظمیہ لکھنؤ سے ٹیلی فون و دیگر ذرائع سے رابطہ قائم کرتے ہوئے حفاظتی تجاویز و اقدام پر بات چیت کی۔
ذرائع کے مطابق انھوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ کورونا سے خود کو بچانا اور دوسروں کو بھی محفوظ رکھنے میں مدد دینا ہم سب کا انسانی فریضہ ہے۔ ہم سب اس قرآنی حکم سے واقف ہیں کہ "جس نے ایک بے گناہ انسان کی جان بچائی اس نے گویا تمام انسانوں کی جان بچائی" اس لئے اس وبائی مرض سے بچنے اور بچانے کے لئے حکومتی ذرائع سے جو ہدایات دی جارہی ہیں ان پر عمل کرنے سے ہم خود اپنی اور اپنوں کی اور نہ جانے کتنے انسانوں کی جانیں بچانے میں مدد دیں گے۔
آیئے ہم اپنے ان ملکی قوانین پر پوری طرح عمل کریں اور کرونا کو دفع کرنے میں کامیاب ہوں۔ البتہ دو اور احتیاط کے ساتھ دعا کرنا بھی ضروری ہے جو جس مذہب میں یقین رکھتا ہو وہ ان دعاؤں کو بھی یاد کرے جو اسے بہتر لگیں، لیکن مقدم ملکی طبی ہدایات پر عمل کرنا ہے۔
اس تجویز کی تائید علماۓ ناظمیہ مولانا سید ابن حیدر، مولانا فرید الحسن، مولانا مجتبی حسین، مولانا سید محمد غافر، مولانا سید مرتضی پاروی، مولانا محمد حسنین، مولانا ظہیر عباس، مولانا ہادی حسن، مولانا شمس الحق عارفی، مولانا سید شمس الحسن، مولانا اعجاز مہدی آغا، مولانا حسنین باقری، مولانا حیدر حسن، مولانا علی رضا، مولانا مکرم علی، مولانا امیر حسن، مولانا سید محمد علی، مولانا عباس ترابی سمیت دیگر جامعہ ناظمیہ کے اشٹاف نے کی۔
واضح رہے کہ مدرسہ جامعہ ناظمیہ میں اس مرض کے دیکھتے ہوئے تعطل جاری ہے۔