۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
شرعی مسئلہ

حوزه/حضرت آیت اللہ العظمیٰ سیستانی سے پوچھے گئے شرعی سوال کہ کیا ٹیلیویژن کے ایسے پروگرام دیکھنے یا نشر کرنے کا کیا حکم ہے جس میں بے حجاب عورتیں دکھائی جاتی ہیں؟ کے جواب میں فرمایا کہ: ان کے دیکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے اور اگر ان کے جسم کے وہ حصے جو عام طور سے چھپے ہوتے ہیں، دکھائی دیں یا شہوت کے ساتھ دیکھے یا اس سے حرام میں پڑنے کا خوف ہو تو اسے دیکھنا جایز نہیں ہے،

حوزہ نیوز ایجنسی| مرجع عالیقدر حضرت آیت اللہ العظمیٰ سیستانی سے پوچھے گئے شرعی سوال کہ کیا ٹیلیویژن کے ایسے پروگرام دیکھنے یا نشر کرنے کا کیا حکم ہے جس میں بے حجاب عورتیں دکھائی جاتی ہیں؟ کے جواب میں فرمایا کہ: 

جواب: ان کے دیکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے اور اگر ان کے جسم کے وہ حصے جو عام طور سے چھپے ہوتے ہیں، دکھائی دیں یا شہوت کے ساتھ دیکھے یا اس سے حرام میں پڑنے کا خوف ہو تو اسے دیکھنا جایز نہیں ہے، اور اگر عریان یا نیمہ عریان ہوں تو بنا بر احتیاط واجب کسی بھی حال میں دیکھنا جایز نہیں ہے۔


سوال٢: فیلم یا ٹیلیویژن پر سیریل یا سینما ہال میں دیکھنے اور اس کے حرام ہونے کا کیا معیار ہے؟


جواب: فحش اور گمراہ کرنے والی اور گناہ کی طرف لے جانے والی فلموں کا دیکھنا جایز نہیں ہے، اس کے علاوہ شہوت کے ساتھ یا گناہ میں پڑنے کا خوف ہو تو بھی جایز نہیں ہے اور اسی طرح احتیاط واجب کی بناء پر عورتوں کا حد معمول سے زیادہ بے لباس مردوں کی فیلم دیکھنا یا مردوں کا عام حالت سے زیادہ بے لباس عورتوں کی فیلم دیکھنا اگر چہ شہوت کے ساتھ نہ بھی ہو جایز نہیں ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • اسداللہ PK 16:58 - 2021/02/09
    0 0
    نسوار کا حکم کیا ہے ۔۔۔قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب دے دے ۔۔۔جزاکم اللہ خیرا