۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
حجت الاسلام والمسلمین مہدی فرمانیان

حوزہ/پاکستان کی سپاه صحابہ اور افغانستان کی طالبان  دیوبندیوں کے اندر سے ہی ابھرے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ادیان و مذاہب یونیورسٹی کے ریسرچ وائس چانسلر نے ہندوستان میں موجود ادیان و مذاہب کا تخمینی اندازہ ۲۰۰۹ کی مستند رپورٹ کی بنیاد پر پیش کرتے ہوئے مسلمانوں کی آبادی اور اہل سنت اور شیعہ آبادی کا تخمینی اندازہ پیش کیا۔

حجت الاسلام والمسلمین مہدی فرمانیان نے بیان کیا: ہندوستان کے بیشتر مسلمان "حنفی" ہیں اور حنفی نظریہ برصغیر پاک و ہند میں زیادہ پھیلتا رہا ہے۔

ادیان و مذاہب یونیورسٹی کے ریسرچ وائس چانسلر نے بیان کیا: حنفی علمائے کرام کی فقہی اور کلامی کتابوں میں "ابن تیمیہ" اور سلفیوں کے افکار پھیلائے جارہے ہیں۔

ویکی شیعہ کے ڈائریکٹر حجت الاسلام والمسلمین مہدی فرمانیان نے کہا: "چشتیہ طریقت ایک اہم ہندوستانی طریقت ہے، جس میں شعر اور سماع دو اہم رسومات شامل ہیں ، جس میں امام علی علیہ السلام سے عقیدت کا بھرپور اظہار کیا جاتا ہے۔"

حجت الاسلام والمسلمین مہدی فرمانیان نے کہا: چشتیہ طریقت کی رسموں میں، ہلکی ہندوستانی موسیقی کے ساتھ ، کچھ ہندوستانی فارسی یا دیگر اشعار بھی گائے جاتے ہیں۔

حجت الاسلام والمسلمین مہدی فرمانیان کے مطابق، شاہ ولی اللہ دہلوی اور نظام الدین اولیاء ہندوستان میں چشتی مسلک کے دو اہم ستون ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: "معین الدین چشتی کا مقبرہ" چشتی مسلک کے پیروکاروں کا ایک اہم مرکز ہے، اور اس چشتی قطب کی وفات کی برسی کے موقع پر انس کی تقریب میں ایک لاکھ سے زیادہ افراد شرکت کرتے ہیں۔

ادیان و مذاہب یونیورسٹی کے ریسرچ وائس چانسلر نے کہا: چشتی طریقت کے پیروکار یہ سمجھتے ہیں کہ امام علی (ع) چشتی اقطاب کے پہلے قطب ہیں۔

ان کے مطابق، ہندوستان میں چشتی طریقت کی ایک کامیابی اسلامی اور صوفی تصورات کے ساتھ ہندوستانی ثقافت کی موافقت اور توجہ کی وجہ سے ہوئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: نقشبندیہ طریقت ہندوستان کا ایک نمایاں طریقت تھا، جو آج بہت کمزور ہوچکا ہے اور اس کے بہت زیادہ پیروکار نہیں ہیں۔

ویکی شیعہ کے ڈائریکٹر نے کہا: "شاہ غلام علی" 13 ویں صدی ہجری میں ہندوستان میں نقشبندیہ طریقت کو وسعت دینے میں کامیاب ہوا اور اس طریقت کو نئی زندگی بخشی، لیکن انگریز اور ایسٹ انڈیا کمپنی کی موجودگی سے نقشبندیہ طریقت ہندوستان چھوڑ کر دوسری سرزمین چلا گیا۔ اب اس سرزمین میں اس کا سنجیدہ کردار نہیں ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین مہدی فرمانیان نے بیان کیا: قادریہ طریقت، جو نویں صدی میں دہلی میں داخل ہوا ، برصغیر کا ایک سب سے اہم طریقت ہے۔

ادیان و مذاہب یونیورسٹی کے وائس چانسلر برائے تحقیق نے بتایا: "12 ویں اور 13 ویں صدی میں قادریہ طریقت نے نمایاں طور پر ترقی کی اور آج اسے برصغیر کا ایک اہم صوفی طریقت سمجھا جاتا ہے۔"

ویکی شیعہ کے ڈائریکٹر نے یاد دلایا: بریلویت قادریہ طریقت کا تسلسل ہے ، جس کے ایران کے مشرقی علاقوں میں بہت سارے اسکول، نیوز سائٹ، رسالے اور اخبارات ، مراکز اور ادارے موجود ہیں۔

انہوں نے کہا: "بریلوی فقہ کے معاملے میں حنفی ہیں، لیکن کلامی اور سلوک کے لحاظ سے وہابیوں اور سلفیوں کے ساتھ ان کا اختلاف ہے اور خود کو اصلی سنی اور واقعی جماعت اسلامی سمجھتے ہیں۔"

حجت الاسلام والمسلمین مہدی فرمانیان نے کہا: بیشتر بریلویوں کا خیال ہے کہ حضرت مہدی(عجل)، امام حسن عسکری علیہ السلام کے بلافصل فرزند اور قطب عالم امکان تھے اور ابھی پیدا نہیں ہوئے ہیں۔

برصغیر کی حالیہ صدیوں کے مذہبی رجحانات

ویکی شیعہ کے ڈائریکٹر نے برصغیر پاک و ہند میں حالیہ 100 سالہ قدیم مذہبی رجحانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "دیوبندی،ہندوستان کے سب سے اہم حالیہ مذہبی رجحانات میں سے ایک ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا: شاہ ولی اللہ دہلوی؛ فقہ، الہیات اور تصوف میں ایک جامع فرد کی حیثیت سے ہیں، وہ اس مذہبی تحریک کے عظیم اور اثر انگیز قطب ہیں۔

ویکی شیعہ کے ڈائریکٹر نے کہا: دیوبندی "ابن تیمیہ" اور "ابن عربی" کو قبول کرنے میں کامیاب تہے جو کہ ایک دوسرے کے بلکل مخالف سمت میں ہیں اور جبکہ وہ حنفی ہیں تو وہ حدیث کے بھی نقاد ہیں۔

حجت الاسلام والمسلمین مہدی فرمانیان نے مزید کہا: "دیوبندیوں نے انسانیت دوستانہ اقدامات اور مؤثر تبلیغات کے ذریعے مختلف ممالک میں بہت سے پیروکار بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے، اور وہ خود ہی مانتے ہیں کہ 160 ممالک میں ان کے مبلغین کی تعداد 85 ملین ہے۔"

ویکی شیعہ کے ڈائریکٹر نے بیان کیا:پاکستان کی سپاه صحابہ اور افغانستان کی طالبان  دیوبندیوں کے اندر سے ہی ابھرے ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ ہندوستان کے دیوبندی پاکستان کے وجود میں آنے کے خلاف تھے اور برصغیر میں دیوبندیوں کے اندر سے متعدد سیاسی جماعتیں ابھری ہیں۔

ادیان و مذاہب یونیورسٹی کے وائس چانسلر برائے تحقیق نے کہا ، "اہل حدیث" ہندوستان کا ایک اور فرقہ ہے جو سلفی اور وہابی نظریات کے قریب ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین مہدی فرمانیان نے کہا ، "قرآنیون ہندوستانی مسلمانوں کا ایک اور فرقہ ہے جو احادیث کا مخالف ہے ۔"

واضح رہے کہ جمعہ کے روز قم میں سیاسی ، ثقافتی اور مذہبی شخصیات کے خطاب کے ساتھ برصغیر پاک و ہند کی کانگریس کا اجلاس ہوا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .