حوزہ نیوز ایجنسی کی خبررساں ذرائع کے مطابق ، چند گھنٹوں قبل ، تہران کے نزدیک میں دہشت گرد عناصر نے ایرانی جوہری سائنسدان، محسن فخری زادہ کو شہید کردیا ہے۔
فارس نیوز کے مطابق، تہران کے آبسرد دماوند علاقے میں آج سہ پہر دہشت گردوں کی ایک کارروائی میں ، ایرانی ایٹمی ماہر سائنسدان ڈاکٹر محسن فخری زادہ کو دھماکے اور فائرنگ سے شہید کردیا گیا۔
واضح رہے کہ سنہ 2018ء میں صہیونی حکومت کے ذرائع نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیلی انٹیلیجنس موساد نے ایک ایرانی جوہری سائنسدان کو قتل کرنے کی کوشش کی تھی، تاہم وہ اس میں کامیاب نہیں ہوسکا۔
واللا نیوز ویب سائٹ نے رپورٹ دی تھی کہ اس سے قبل موساد کے ایجنٹوں نے ایران کے ایک ایٹمی سائنس داں محسن فخری زادہ مہابادی کی ٹارگٹ کلنگ کی کوشش کی تھی جو ایٹمی ریکٹر کے ذمہ دار تھے۔
اس ویب سائٹ نے اعتراف کیا ہے کہ وہ تمام ایرانی جوہری سائنسدان جن کو اس سے پہلے قتل کی کوشش یا قتل کیا گیا تھا موساد کے ایجنٹوں کے ذریعے انجام دیا گیا تھا۔
فارس نیوز کے مطابق، فارس نیوز کے مطابق، فخری زادہ کا نام موساد کو اقوام متحدہ کی فہرست کے ذریعے فراہم کیا گیا تھا۔ اس فہرست میں ڈاکٹر محسن فخری زادہ کو وزارت دفاع اور مسلح افواج کے سینئر سائنسدان اور فزکس ریسرچ سنٹر (پی ایچ آر سی) کے سابق ڈائریکٹر کے عنوان سے متعارف کرایا گیا تھا۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر محسن فخری زادہ واحد ایرانی جوہری سائنسدان تھے جن کا نام اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے براہ راست دو سال قبل ایک تبلیغی شو کے دوران لیا تھا اور یہ دعوی کیا تھا کہ یہ جوہری ہتھیاروں کے پروگرام میں کام کر رہے ہیں۔