حوزہ نیوز ایجنسی کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے اسلامی مشاورتی اسمبلی کے ہیلتھ کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر حسین علی شہریاری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ کورونا ویکسین سے متعلق رہبر معظم انقلاب کا مؤقف ہمارے لئے اہمیت کا حامل ہے کہاکہ وہ ممالک جو کورونا ویکسین تیار کرنے کا دعوی کررہے ہیں، ان ممالک میں آئے روز کورونا وائرس کی بیماری کی وجہ سے اتنے لوگ کیوں مر جاتے ہیں؟
ایرانی ہیلتھ کمیشن کے سربراہ نے مزید کہاکہ کورونا ویکسین تیار کرنے کا دعوی کرنے والے مغربی ممالک پہلے اپنے لوگوں پر ویکسینوں کا ٹیسٹ کروائیں، اگر جواب مثبت آیا اور اس کے کوئی مضر اثرات مرتب نہیں ہوئے تو انہیں دوسرے ممالک کو فروخت کردیں، نہ موجودہ صورتحال میں جہاں ویکسین ٹیسٹ کا جواب منفی آیاہے اور کوشش کی جارہی ہے کہ دوسرے ممالک کے لوگوں پر اس کا ٹیسٹ کیا جائے۔
ڈاکٹر شہریاری نے اس پر زور دیتے ہوئے کہ ہمیں کورونا ویکسین تیار کرنے کے لئے داخلی قابلیتوں اور تجربات سے استفادہ کرنا چاہیے، بیان کیا کہ اگر کسی ملک سے ویکسین خریدنا ضروری ہوا تو ،وزارت صحت کسی ایسے بااعتماد ملک سے کورونا ویکسین خریدے گی جہاں سے پہلے بھی مختلف دوائیں درآمد کی جاچکی ہوں۔
انہوں نے مزید کہاکہ اس بات کے پیش نظر کہ رواں سال مئی اور جون سے پہلے داخلی ویکسینز کی پیداوار بڑے پیمانے پر تیز نہیں ہوسکتی ہے ، اگر وزارت صحت ویکسین کی فراہمی کی ضرورت محسوس کرتی ہے تو اس ویکسین کو بااعتماد ممالک سے درآمد کیا جاسکتا ہے۔
ہیلتھ کمیشن جمہوریہ اسلامی ایران کے سربراہ نے بتایاکہ کچھ ممالک نے قبل از وقت ویکسین کے بارے میں تبادلہ خیال کرنا شروع کردیا ہے ہمیں معاشرتی امور کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک کے اندر ہی ضروری اقدامات کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔