حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حرم مطہر رضوی کے منتظم اعلی محمد مہدی برادران نے حرم مطہر کے تعلق سے اپنے پروگرام کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا" امام رضا (ع) کے اہم اور ممتاز القابات میں سے ایک لقب " عالم آل محمد (ص)" ہے اور اسی بنیاد پر خود ہمارے اس کمپلیکس کی انتظامیہ نے بھی اپنے کام کی بنیاد اس بات کو قرار دیا ہے کہ علم اور سائنس کی ترویج کی جانب قدم بڑھائے اور اس سلسلے میں انتھک کوششیں کرتی رہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے عہد کیا ہے کہ امام رئوف (ع) کے حرم کی جانب سے علم اور سائنس اور اختراعات کی بنیاد جو ڈالی جاچکی ہے، اب اس کے بعد اس کی ترویج اور احتراعات کی ہمت افزائی کی جائے۔ ہمارا ارادہ ہے کہ اس علم دوستی اور آختراعات کی حمایت میں ہم نہ صرف ایران اور مشہد بلکہ ساری دنیا میں ایک ایسے مرکز کے طور پر پہچانے جائیں جو سائنس، ٹیکنالوجی، ایجادات اور نالج بیسڈ کمپنیوں کی نشو و نما کا مرکز ہو۔
مہدی برادران نے مزید بتایا کہ یہ اسکیم حرم مطہر رضوی کے ماہر خادموں اور ان کے معاونوں کی مدد اور مشارکت سے انجام دی جائے گی اور ہماری کوشش ہوگی کہ دور جدید کی تازہ ترین سائنس اور ٹیکنولوجی سے استفادہ کرتے ہوئے زیارت کے لئے آنے والوں کی بہتر سے بہتر خدمت انجام دی جائے اور ساتھ ہی حرم مطہر کے تحقیقی مرکز کی ضروریات کو بھی پورا کیا جائے۔
خلاق اور ہنرمند خدام کی جدید طرز کی شیفٹ پر تعیناتی
حرم مطہر امام رضا (ع) کے منتظم اعلی نے اطلاع دی کہ دو قسم کے پلیٹ فارم ٹکنیکل افراد کی مشارکت سے قائم کئے جارہے ہیں۔ اس سلسلے میں انھوں نے تشریح کرتے ہوئے بتایا کہ ایک پلیٹ فارم اس کام کے لئے ہے کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے ماہرین کو حرم مطہر کی اعلی انتظامیہ کے مرکز کی جانب سے دعوت دی جائے کہ ان حضرات کے تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، ایسی راہیں ڈھونڈھی جائیں جو مختلف شعبوں میں پائے جانے والے مسائل کو حل کرنے کی تدابیر میں کام آئیں۔ لیکن دوسرا پلیٹ فارم جو عام لوگوں کی مشارکت سے عمل میں آئے گا، اس میں اس بات کا امکان فراہم کیا گیا ہے کہ اس میں دلچسپی رکھنے والے افراد اپنے نام لسٹ میں درج کرائیں تاکہ ان کا انتخاب "جدت پسند خادم" کے طور کیا جا سکے۔ اس پلیٹ فارم سے تمام سائنس اور ٹیکنا لوجی کے ماہرین کو یہ موقع ملے گا کہ وہ حرم مطہر میں حاضر ہوکر سائنس اور ٹیکنالوجی کے حلقوں میں شریک ہوسکیں۔ اس ضمن میں 40 مختلف النوع جدید شعبے، 8 مختلف موضوعات پر مشتمل اختراعات کے منصوبے جن پر کام کرنے کے لئے 8 جدید قسم کی ڈیوٹی انجام دینے والے افراد کی ٹریننگ کے مواقع شامل ہوں گے۔
حرم مطہر کے منتظم اعلی کے مطابق، ان مختلف اوقات کی ڈیوٹی انجام دینے والوں کو مسائل کی منصوبہ بندی، ان پر گہرائی سے غور و فکر کرنے کے بعد داخلی اور خارجی ماہرین کی مدد سے مسائل کو رفع کرنے کی راہ حل ڈھونڈھی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حضرت کے دسترخوان سے تقسیم کئے جانے والے تبرک کو خودکار نظام کے تحت لایا جانا چاہئے، اسی طرح مقدس گنبد کو روبوٹ کے ذریعے دھویا جائے اور اسی طرح کی دوسری بہت سی جدید ٹیکنا لوجی کو استعمال کرنے کی تجاویز ان ماہر خادموں کے ذریعہ سے لائی جاسکتی ہین اور ان پر عمل کرنے کی کوششیں کی جاسکتی ہے۔
یاد رہے کہ ہم ان مسائل کو یہیں تک محدود نہیں رکھنا چاہتے بلکہ تمام دلچسپی رکھنے والے افراد ساری دنیا میں جہاں کہیں بھی ہوں اپنی تجاویز اور راہ حل حرم مطہر کی انتظامیہ کو بھیج سکتے ہیں ۔
تمام تکنیکی ماہرین کے لئے ایک زریں موقع
حرم مطہر رضوی کے منتظم اعلی نے آخر میں ایک بار پھر کہا کہ اس آستان میں جدید ٹیکنالوجی کے مدد سے خدمت کرنے کا یہ بہترین موقع ہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ اپنے نام لکھوانے والوں اور دعوت شدہ افراد کے علاوہ عمومی طور پر ہر ماہر فرد یا ادارے کو اس ملک یا دنیا بھر میں کہیں سے بھی یہ صلائے عام ہے کہ وہ اس اسکیم میں شرکت کریں۔ اس کے علاوہ وہ لوگ جو زائر کی حیثیت سے صرف استفادہ کرنے والے لوگ ہیں، وہ بھی اپنی تجاویز ہمارے مرکز کو بھیج سکتے ہیں۔ ایسی تجاویز بھی ہمارے لئے بے حد قیمتی ہیں ۔