۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
تصاویر/ شیعہ مسنگ پرسنز معاملہ؛ مظاہرین کا مزار قائدؒ پر دھرنا

حوزہ/ جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے پلیٹ فارم سےبانی پاکستان کی اولادوں کا اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئےشدید گرمی کے باوجود قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کے مزار کے سامنے احتجاجی مظاہرہ جاری ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے پلیٹ فارم سےبانی پاکستان کی اولادوں کا اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئےشدید گرمی کے باوجود قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کے مزار کے سامنے احتجاجی مظاہرہ جاری ہے۔

تصویری جھلکیاں:  شیعہ مسنگ پرسنز معاملہ؛ مظاہرین کا مزار قائدؒ پر احتجاجی مظاہرہ

تفصیلات کے مطابق ملک بھر سے جبری طور پر لاپتا شیعہ عزاداروں کی عدم بازیابی کے خلاف جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کی اپیل پر تمام شیعہ تنظیمات کی حمایت سے احتجاجی دھرنا دوسرے روز میں داخل ہوگیا ہے ۔احتجاجی دھرنے میں خواتین، بچوں، بزرگوں، نوجوانوں سمیت شیعہ علمائے کرام کی بڑی تعداد موجود ہے۔

بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کی اولادیں اپنے پیارے عزیزوں کی ریاستی اداروں کی جبری قید سے باحفاظت واپسی کا مطالبہ لیئےگذشتہ روز سے ان کے مزار کے سامنے سراپا احتجاج ہیں۔

احتجاج میں مظاہرین نے اپنے پیاروں کی تصویروں اور ان کی بازیابی کیلئے پلے کارڈز اور بینرز اٹھائے ہوئے ہیں۔ احتجاج میں علامہ احمد اقبال رضوی، مولانا حیدر عباس عابدی، مولانا عقیل موسیٰ، علامہ مختار امامی، علامہ صادق جعفری، علامہ مبشر حسن سمیت جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے دیگر رہنماء بھی موجود ہیں۔

علماء کرام کے خطاب کے بعد مظاہرین مارچ کرتے ہوئے پرانی نمائش پہنچے اور وہاں سے کچھ دیر بیٹھنے کے بعد مزار قائدؒ کے مرکزی دروازے پر دھرنا دے دیا۔ دھرنے کے شرکاء نے مولانا حیدر عباس عابدی کی اقتداء میں باجماعت نماز مغربین مزار قائد کے سامنے ادا کی، جس میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شریک تھی۔ بعد ازاں آغا مبشر زیدی نے مناجات شعبانیہ کی تلاوت کی۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز  کی جانب سے احتجاجی دھرنے میں شرکت کیلئے شہر بھر سے نوحہ خواں، انجمنوں سمیت مظاہرین کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

شرکائے احتجاج کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ان کے پیارے اگر مجرم ہیں تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے بصورت دیگر انہیں فوری بازیاب کیا جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .