۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
مولانا تقی عباس رضوی

حوزہ/ قابل فخر ہیں کشمیر کی وہ خواتین جنہوں نے اپنے دین و ملت کی بقا کی خاطر کشمیر میں منعقد ہونے والے فیشن شو کے خلاف گھروں سے باہر نکل، کر اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا اور لوگوں کو یہ پیغام دیا کہ تم جب جب اسلامی اور انسانی اقدار کو پامال اور ہمارے عقائدو ایمان  کو  کمزور  اور  ہماری  تہذیب و ثقافت  کو  تبدیل کرنے کی سازش رچو گے ہم تب تب کردار زینبی کو اپناتے ہوئے تمہاری آنکھوں کے سارے خواب چکنا چور کر دیں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اہل بیت (ع) فاؤنڈیشن ہندوستان کے نائب صدر حجۃ الاسلام مولانا تقی عباس رضوی نے کشمیر میں  پہلی مرتبہ فیشن شو کی تقریبات کا انعقاد پر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یوں تو بے راہ روی اور بے حیائی کے فروغ میں مغرب کے ذرائع ابلاغ دنیا میں پہلے نمبر پر ہیں مگر ان سے آنکھ مچولی کرنے والے اسلام دشمن عناصر اب کشمیر جیسے خطہ میں روشن خیالی کے نام پر خواتین کو بے پردگی اور بے حیائی پر اکسانے کا کام کر رہے ہیں ہے تاکہ وہ  اپنی شناخت سے دستبردار ہو جائیں۔

انہوں نے کہا کہ یہی نہیں بلکہ ایک سوچی سمجھی سمجھی سازش کے تحت نئی نسل کے دل و دماغ میں  دین و مذہب اور علماء و افاضل سے نفرت وبیزاری کا بیچ بھی بوکر انہیں قرآن وسنت اور دین وملت سے متنفر کرنے کی مذموم کوشش بھی جارہی ہے جو کشمیر کے غیور و دیندار عوام کے لئے ایک لمحہ فکریہ سے کم نہیں ہے۔

مزید کہا کہ شرم و حیا  کا  تعلق  مسلمان  ہونے  سے  نہیں  بلکہ  انسانیت  سے  ہے اور جو انسان اور انسانیت کے حقوق سے آشنائی رکھتا ہے وہ اپنی روز مرہ زندگی میں  حیا  کے تقاضوں پر عمل درآمد ہونے کی کوشش  ضرور کرتا ہے اور جہاں اس کے تقاضوں کو پورا نہیں کیا جاتا وہاں خاندانی نظام بے حیائی، عریانی اور فحاشی کے طوفان تلے تباہ و برباد ہوجاتا ہے جس کی زندہ مثال ہمارے سامنے یورپ و امریکہ جیسے ملک موجود ہیں 

مولانا تقی عباس رضوی کہا کہ قابل فخر ہیں کشمیر کی وہ خواتین جنہوں نے اپنے دین و ملت کی بقا کی خاطر کشمیر میں منعقد ہونے والے فیشن شو کے خلاف گھروں سے باہر نکل، کر اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا اور لوگوں کو یہ پیغام دیا کہ تم جب جب اسلامی اور انسانی اقدار کو پامال اور ہمارے عقائدو ایمان  کو  کمزور  اور  ہماری  تہذیب و ثقافت  کو  تبدیل کرنے کی سازش رچو گے ہم تب تب کردار زینبی کو اپناتے ہوئے تمہاری آنکھوں کے سارے خواب چکنا چور کر دیں گے کیونکہ یہ خطہ کشمیر ہے جہاں اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ ساتھ اسلام دوست غیر مسلم افراد بھی حیا اور ایمان کے ساتھ رہتے ہیں. ہمارے لئے روشن خیالی نہیں حیا و ایمان ہی زندگی ہے اور یہی ہمارا مقصد حیات ہے

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .