۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
ماہ مبارک رمضان

حوزہ/ اللہ کا مہینہ آن پہنچا ہے،کتنا اچھا ہے کہ انسان اس مبارک مہینے سے بہترین فائدہ اٹھائے،ایک لمحہ بھی اس مہینہ کا بیکار میں ضایع نہ ہونے دے؛ اس ایک مہینہ میں ایک سال کی قسمت بلکہ ایک عمر کی قسمت لکھی جاتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسیاللہ کا مہینہ آن پہنچا ہے،کتنا اچھا ہے کہ انسان اس مبارک مہینے سے بہترین فائدہ اٹھائے،ایک لمحہ بھی اس مہینہ کا بیکار میں ضایع نہ ہونے دے؛ اس ایک مہینہ میں ایک سال کی قسمت بلکہ ایک عمر کی قسمت لکھی جاتی ہے۔

ہوشیار رہیں کہ کہیں یہ مہینہ بھی بے توجہی کے ساتھ نہ گذر جائے اور بروز عید ہم شرمندہ ، شرمسار اور رحمت الٰہی سے محروم ٹہلتے ہوئے نظر آئیں۔روایت میں ہے کہ رسول خدا (ص) نے ماہ رمضان سے پہلے ایک خطبہ پڑھا اور اس خطبہ میں فرمایا:
’’اے لوگو! جبرئیل مجھ پر نازل ہوئے اور کہا: ’’یا محمد(ص)! جو آپ کا نام مبارک سنے اور آپ پر درود نہ بھیجے خدا کی رحمت سے دور رہے گا۔ اے محمد(ص)! جو شخص ماہ رمضان کو درک کرے اور خدا کی رحمت اور مغفرت کو حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہو سکے اور دنیا سے گذر جائے ہمیشہ خدا کی رحمت سے دور رہے گا۔ اے پیغمبر آپ آمین کہیے۔ میں نے بھی آمین کہا۔‘‘

اس ماہ مبارک میں بہشت کے دروازے کھلے ہوئے ہیں اور جنمم کے دروازے بند ہیں کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہیے کہ جس کی وجہ سے بہشت کے دروازے ہمارے اوپر بند ہو جائیں۔
اس مہینے میں جیسا کہ روایات سے معلوم ہوتاہے جنت کو مزین کیا جاتا ہے اور نیک کاموں اور عبادتوں کی جزا دوگنی ہو جاتی ہے۔

رسول خدا(ص) نے فرمایا:
’شهر رمضان شهرالله عز و جل و هو شهر یضاعف الله فیه الحسنات و یمحو فیه السیئات، و هو شهر البرکة، و هو شهرالانابة، و هو شهر التوبة، و هو شهرالمغفرة ، و هو شهرالعتق من النار و الفوز بالجنة.
الا فاجتنبوا فیه کل حرام و اکثروا فیه من تلاوة القرآن و سلوا فیه حوائجکم واشتغلوا فیه بذکر ربکم و لا یکونن شهر رمضان عندکم کغیره من الشهور فان له ‏عندالله حرمه و فضلا على سائر الشهور، ولا یکونن شهر رمضان، یوم صومکم کیوم ‏فطرکم ۔‘‘

ماہ رمضان اللہ کا مہینہ ہے کہ جس میں نیک کاموں کی جزا دوبرابر ہو جاتی ہے اور گناہ محو ہو جاتے ہیں۔ ماہ رمضان رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ ہے۔ ماہ رمضان توبہ اور مغفرت کا مہینہ ہے۔ ماہ رمضان جہنم سے رہائی اور جنت کے حصول کا مہینہ ہے۔
پس اے لوگو! اس مہینہ میں ہر برے اور حرام کام سے دوری اختیار کرو۔ اور قرآن کی کثرت سے تلاوت کرو، اس کے تمام اوقات کو اللہ کی یاد میں گزارو۔ مبادا یہ مہینہ بھی تمہارے نزدیک دوسرے مہینوں کی طرح رہے اس لیے کہ یہ دوسرے مہینوں پر برتری اور فوقیت رکھتا ہے۔

حضرت امیر المومنین (ع)ارشاد فرماتے ہیں:
"علیکم فى شهر رمضان بکثرة الاستغفار والدعاء، فاما الدعاء فیدفع البلاء عنکم و ام الاستغفار فتمحى به ذنوبکم ."
آپ پر لازم ہے کہ ماہ مبارک رمضان میں کثرت سے دعا اور استغفار کریں اس لیے کہ دعا بلاؤں کو ٹال دیتی ہے۔ اور استغفار گناہوں کو محو کر دیتا ہے۔
بہر حال ، ماہ رمضان خودسازی کامہینہ ہے۔ اور خود سازی کا پہلا مرحلہ یہ ہے کہ انسان اپنی خودی کو بھول کر خدا کو اپنا مالک واقعی سمجھے تا کہ خدا کو پہچان سکے اور اس کی عبودیت کا حق ادا کر سکے۔ اور جو چیز رنگ الٰہی کے مخالف ہو اس سے دور رہے۔ خود سازی اور نفسانی خواہشات سے کنارہ کشی تمام کمالات اور فضائل انسانی کا منشا ہے۔ اگر کوئی اپنے آپ کو مادی تعلقات سے دور رکھنے میں کامیاب ہوگیا اور دنیاکے تجملات میں غرق نہ ہوا تو یقینا خدا کی طرف متوجہ رہے گا اور تکامل کی طرف گامزن ہو گا۔ اور کامیابی اور کامرانی کے بلند ترین مقام پر فائزہوگا۔

خدا شاہد ہے کہ دنیا کےتمام مفاسد ، مظالم، فتنہ وفساد صرف خود پرستی اور ہوس پرستی کی بنا پر ہے۔لہذا قرآن کریم میں ہمیشہ تزکیہ اورتربیت ؛تعلیم اور تعلم پر مقدم ذکر ہوا ہے اور خود سازی یعنی تزکیہ نفس اور ماہ رمضان تزکیہ اور تطہیر نفس کے لیے ہے۔ پس آئیے اس مبارک مہینہ میں خدا کا قرب حاصل کریں تاکہ روز قیامت سرخرو اس کی بارگا ہ میں حاضر ہوں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .