حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے منعقد ہونے والے اس اجلاس میں انتخابات میں شرکت کے لیے ناموں کا رجسٹریشن کروانے والے تمام افراد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ محترم نگراں کونسل نے وہی کیا جو اسے ضروری لگا اور جو اسے اپنی قانونی ذمہ داری کے تحت کرنا چاہیے تھا۔ رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ البتہ اہلیت کی عدم توثیق کا مطلب اس شخص کی نااہلی ثابت ہونا نہیں ہے بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ نگراں کونسل کو اس کے ضروری شواہد نہیں ملے کہ اس شخص میں اہلیت ہے، یہ نہیں کہ اس نے یہ طے کر دیا کہ اس شخص میں اہلیت نہیں ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اسی طرح انتخابات کے لیے نام لکھوانے والے ان افراد کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا جنھوں نے خندہ پیشانی سے نگراں کونسل کے فیصلے کو قبول کیا۔ اس ملاقات میں، جو جمعرات کو ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے ایوان سے ویڈیو لنک کے ذریعے سے انجام پائي، آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بھرپور طریقے سے الیکشن میں حصہ لیں۔ انھوں نے کہا: عزیز ملت ایران! الیکشن ایک دن میں ہوتا ہے لیکن اس کا اثر کئی برس تک باقی رہتا ہے۔ انتخابات میں شرکت کیجیے، انتخابات کو اپنا سمجھیےکہ یہ آپ ہی کا ہے اور خدا سے مدد طلب کیجیے کہ وہ درست، حق بات اور اہل امیدوار کی طرف آپ کی رہنمائی کرے اور پھر ووٹ ڈالنے کے لیے جائیے۔
آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے زور دے کر کہا کہ جو لوگ، عوام کو ووٹ نہ ڈالنے کی ترغیب دلا رہے ہیں وہ ان کے خیر خواہ نہیں ہیں۔ انھوں نے ایران کے انتخابات کے خلاف دشمن کے کئی مرحلوں پر مبنی پروپیگنڈے کی تشریح کی۔
آپ نے فرمایا: "دشمن، ہمارے انتخابات کے مخالف ہیں۔ شروعات سے، لگاتار اور کئي برسوں سے اب تک ایسا ہی رہا ہے کہ الیکشن سے پہلے ہی دشمن کا جو پروپیگنڈا ہمارے خلاف شروع ہوتا ہے وہ یہ ہے کہ عوام، حصہ نہیں لیں گے، ممکن ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہو جائے، گڑبڑی کر دی جائے!۔
آپ نے فرمایا کہ یہ پروپیگنڈہ اس لیے ہے کہ عوام الیکشن میں حصہ نہ لیں، جب عوام بھرپور حصہ لیتے ہیں اور شاندار طریقے سے الیکشن ہو جاتا تو وہ کہتے ہیں کہ پوری طرح واضح ہے کہ انتخابات کا نتیجہ پہلے سے طے تھا، معلوم ہے کہ بیلٹ بکسوں سے کس کا نام باہر نکلے گا؛ یہ چیز ہمیشہ رہی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے مزید فرمایا: "پھر جب کسی کا انتخاب ہو جاتا ہے، اب چاہے وہ وہی شخص ہو جس کا انھوں نے اندازہ لگایا تھا یا کوئي دوسرا ہو، وہ کہنا شروع کر دیتے ہیں کہ کیا فائدہ؟ صدر کے پاس تو کوئي اختیار ہی نہیں ہے! برسوں سے دشمن کے پروپیگنڈوں کی پالیسی یہ رہی ہے، آج بھی یہی ہے۔"
اس اجلاس کے آخر میں آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے صدارتی امیدواروں کو کچھ نصیحتیں بھی کیں اور ان سے کہا کہ وہ اسلامی اخلاقیات کی پابندی کریں اور ایران کے انتخابات کو امریکی الیکشن جیسا نہ بننے دیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے کہا: "امیدواروں کو میری پہلی نصیحت یہ ہے کہ الیکشن کو اقتدار کی جنگ کا میدان نہ بنائیے۔ اس چیز کو مت دیکھیے جو امریکا اور بعض یورپی ملکوں کے انتخابات میں رائج ہےاور انھیں رسوا کرتی رہتی ہے۔ الیکشن کا میدان، عوامی خدمت کے لئے مقابلہ آرائی کا میدان ہے۔"