حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ منشیات کا بڑھتا ہوا رجحان معاشرے کے لئے ناسور بن چکا ہے جس سے نوجوان نسل تباہ ہو رہی ہے۔ انسداد منشیات کے اداروں کے باوجود ملک کے طول وعرض میں منشیات کا آزادانہ بیوپار لمحہ فکریہ ہے۔ حکومت منشیات کی روک تھام کو یقینی بنائے۔انہوں نے کہا کہ آئیس کے نشے میں مبتلا افراد معاشرے کی بربادی کا سبب بن رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معاشرے کے با شعور افراد سیاسی مذہبی جماعتیں اور علماء و دانشور حضرات نوجوان نسل کی درست سمت میں رہنمائی کریں تاکہ وہ تعلیم و تربیت کے ذریعے معاشرے کے لئے سود مند ثابت ہوں۔
انہوں نے کہا کہ منشیات کا استعمال دین اسلام کی نظر میں حرام اور گناہ ہے۔ بلکہ مذاہب عالم میں منشیات اور شراب کی مذمّت کی گئی ہے۔ منشیات فروش انسانیت کے دشمن ہیں ان کے خلاف ریاست سخت کارروائی کرے۔
انہوں نے کہا کہ انسدادِ منشیات کے اداروں کو اپنی کارکردگی بہتر بناتے ہوئے اس معاشرتی ناسور کو مکمل ختم کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ علماء کرام اپنے خطبات میں معاشرتی مسائل پر عوام کی رہنمائی کریں اور منشیات کے خاتمے کے لئے منشیات کے نقصانات سے عوام خصوصاً نوجوان نسل کو آگاہ کریں۔