حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یہ روایت کتاب "كنز العمّال" سے نقل کی گئی ہے۔ اس روایت کا مکمل متن اس طرح ہے:
قال رسول اللہ صلى الله عليه وآله وسلم:
يُؤتى بصاحِبِ القَلَمِ يَومَ القِيامَةِ في تابوتٍ مِن نارٍ يُقفَلُ علَيهِ بِأقفالٍ مِن نارٍ فَيُنظَرُ قَلَمُهُ فيما أجراهُ ؛ فإن كانَ أجراهُ في طاعَةِ اللّه ِ و رِضوانِهِ فُكَّ عَنهُ التابوتُ ، و إن كانَ أجراهُ في مَعصيَةِ اللّه ِ هَوَى التابوتُ سَبعينَ خَريفا
حضرت پیغمبر اکرم صلى الله عليه وآله وسلم نے فرمایا:
قیامت کے دن اہل قلم (رائٹر) کو ایک آگ کے تابوت (کہ جس پر آتشین تالے لگے ہوں گے) میں لایا جائے گا۔ پھر دیکھا جائے گا کہ اس نے اپنے قلم کو کس راہ میں استعمال کیا ہے۔ اگر اس نے اپنے قلم کو خدا کی اطاعت اور خوشنودی میں استعمال کیا ہوگا تو اس کے تابوت کو کھول دیا جائے گا اور اگر اس نے اپنے قلم کو خدا کی معصیت کے راستے میں استعمال کیا ہوگا تو ستر خریف(*)تک اس کا تابوت نہیں کھلے گا۔
(*) مجمع البحرین میں "خریف" کے معنی اس طرح بیان کئے گئے ہیں: ایک موسم، ایک سال، ستر سال، ہزار سال، ہر سال ایک ہزار سال کا ہونا۔
كنز العمّال : ۱۴۹۵۷