حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نئی دہلی/ سپریم کورٹ ہندوستان قرآن کی 26 آیات کو حذف کرنے سے متعلق عرضی مسترد کیے جانے کے خلاف نظرثانی عرضی پر پیر کے روز سماعت کرے گا۔ اتر پردیش شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی نے عدالت عظمیٰ میں نظرثانی کی عرضی دائر کی ہے، جس پر آج غور کیا جائے گا۔ عرضی گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ وہ اپنے 12 اپریل کے فیصلے پر دوبارہ نظر ثانی کرے، ساتھ ہی اس کے خلاف عائد 50000 روپے کا جرمانہ بھی واپس لے۔
نظرثانی عرضی میں انہوں نے دلیل پیش کی ہے کہ عدالت عظمیٰ نے قرآن مجید سے 26 آیات کو حذف کرنے سے متعلق عرضی مسترد کرنے سے قبل پہلے قومی سلامتی سے متعلق مسئلے پرغور نہیں کیا۔
واضح رہے کہ جسٹس روہنگٹن پھلی نریمن کی سربراہی میں بنچ نے گزشتہ 12 اپریل کو اتر پردیش شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے ان پر 50000 روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔
جسٹس نریمن نے کہا تھا کہ ’’یہ مکمل طور پر غیر سنجیدہ رٹ پٹیشن ہے‘‘۔ معاملے کی سماعت کے دوران جسٹس نریمن نے پوچھا تھا کہ کیا عرضی گزار عرضی کے بارے میں سنجیدہ ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ ’’کیا آپ عرضی سنوائی کے لئے دے رہے ہیں؟ کیا آپ واقعی سنجیدہ ہیں؟‘‘۔