۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
روضہ امام رضا (ع)

حوزہ/ "اپنے دادا کے ساتھ اصفہان سے زیارت کے لئے مشہد آیا ہوں ۔ مجھے بڑی خوشی ہے کہ میرے دادا نے ، وہیل چیئر پر ضریح کی قریب سے زیارت کی ۔ مہدی محمدی ، اپنے آنسو پونچھتے ہوئے کہتے ہيں : خدا کا شکر ہے کہ جو میں امام رضا علیہ السلام کے روضے کی زیارت کے لئے مشہد آسکا، اصل میں، میں جب بھی ٹی وی یا سوشل میڈیا پرامام رضا علیہ السلام کے روضے کی تصویریں دیکھتا تھا دل حرم کی سمت پرواز کو بے چین ہو جاتا تھا اور آخر کار آج میرے دادا کی آرزو بھی پوری ہو گئي" ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے حرم کو دوبارہ کھولے جانے کو چودہ مہینے سے زیادہ کا وقت گزر رہا ہے اور ان چودہ مہینےمیں مقدس حرم میں جس طرح سے حفظان صحت کے اصولوں اور انسداد کورونا کمیٹی کی سفارشات پر عمل در آمد کیا گيا وہ، آستان قدس رضوی کا ایک درخشاں کارنامہ سمجھا جاتا ہے اور اس سے نہ صرف یہ کہ وزارت صحت کے ذمہ داروں نے اطمینان کا اظہار کیا ہے بلکہ زائروں نے بھی اس طرح کے انتظامات پر اپنی خوشی ظاہر کی ہے ۔

اس دوران، طبی اصولوں پر توجہ کے لئے آستانہ قدس رضوی کے متولی کی سفارشات، خدام کی مسلسل کاوشوں اور زائرین کی طرف سے بے مثال تعاون کی وجہ سے، آستان  قدس رضوی اور امام رضا علیہ السلام کا مقدس حرم، کورونا سے مقابلے کے اصولوں پر توجہ کے معاملے میں قومی سطح پر ایک نمونہ عمل بن گیا ہے۔

ماسک اور دیگر ضروری اشیاء کا انتظام ، سینیٹائزر کا استعمال، سماجی فاصلوں کا خیال، طبی کارکنوں کی جد و جہد اور وینٹیلیشن سسٹم بہترین انتظام اس دوران کئے گئے اقدامات کی ایک جھلک ہے کہ جن کی وجہ سے ایس او پیز کی پاسداری   کے ساتھ امام رضا علیہ السلام کی زیارت کا موقع فراہم ہوا۔

ان ایام میں ایک خاص کام یہ ہوا کہ زیارت کے لئے مخصوص راستے بنائے گئے جن کی وجہ سے ، ضریح کو چھونے پر عائد پابندی کے پیش نظر ، زائروں کے لئے بے حد قریب سے ضریح کی زیارت ممکن ہوئی  جس کی وجہ  سے ایک طرف تو زائروں کو خوشی ہوئي اور دوسری طرف معمر اور کمزور لوگوں کو آسانی سے زیارت کا موقع بھی فراہم ہوا۔

اب جولائی دو ہزار اکیس میں اور ذی الحجہ کے پہلے با برکت عشرے میں ، اس مقدس روضے کے کچھ زائروں سے گفتگو کی ہے  اور ان سے زيارت میں سہولتوں اور زیارت کے لئے حرم میں بنائے گئے خصوصی راستوں کے بارے میں    ان کے خیالات سے آگاہی حاصل کی جائے ۔
      
مقدس روضے میں حاضری ، ایک نعمت ہے

وہ زیر لب صلوات بھیج رہے ہيں ، اشک بھری آنکھوں کے ساتھ مقدس روضے کی سمت بڑھتے ہيں میں بھی ان کے ساتھ ہو لیتا ہوں ۔  ضریح مبارک کی زیارت کے بعد واپسی کے دوران رواق نجمہ خاتون مین وہ داخل ہوتے ہيں اور وہاں دو رکعت نماز زیارت پڑھتے ہيں ، اب میں ان سے بات کر سکتا ہوں ۔ وہ کہتے ہيں : میں مشہد کا رہنے والا ہوں۔ جب حرم  مطہر پوری طرح سے بند تھا تو میں چونکہ مشہد کا ہی ہوں اس لئے ہر روز آتا تھا اور روضے کے بند دروازوں کے پیچھے امام رضا علیہ السلام سے راز و نیاز کرتا تھا لیکن ضریح دیکھنے کے لئے میری آنکھیں ترستی رہتی تھیں ۔
قاسم خراسانی مزید کہتے ہيں : ميں آستان   قدس کے عہدیداروں اور متولی کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے طبی اصولوں کا خیال رکھتے ہوئے اور زیارت کے لئے مخصوص راستے بنا کر، روضے میں حاضری دینے اور ضریح سے قریب ہونے کا موقع ، تمام زائروں کے لئے فراہم کیا ، خداوند عالم حرم مقدس کے تمام عہدیداروں کو جزائے خیر دے۔

طبی اصولوں کا خیال اور خدام کی زحمتوں کا شکریہ

یقینی طور پر زیارت کے وقت زائروں کی صحت کا خیال بے حد ضروری ہے ۔ تہران کے تیس سالہ زائر حسین رسولی کا یہ کہنا ہے ، وہ مزید کہتے ہيں : حقیقت تو یہ ہے کہ میرا بہت جی چاہتا ہے کہ امام رضا علیہ السلام کی ضریح کوہاتھوں سے  مس کروں  لیکن جب غور کرتا ہوں تو سمجھ میں آتا ہے کہ رہبر انقلاب اسلامی سمیت بہت سے علماء و مراجع نے طبی اصولوں  کی پابندی کو ایک شرعی ، عقلی اور انسانی فریضہ قرار دیا ہے اس لئے ہم سب کو انسداد کورونا کمیٹی کی سفارشات کی پابندی کرنا چاہیے  اور اب جبکہ   حرم میں بھی ایس او پیز کی پاسداری کی تاکید ہے   تو ہم سب کو ان کا خیال رکھنا چاہیے ۔ اس کے علاوہ آستان   قدس رضوی نے ضریح کے قریب تک جانے کے لئےمخصوص  راستے بنائے ہیں تاکہ ہم ضریح کو قریب سے دیکھ  اور اس کی زیارت کرسکیں اس کے لئے ہم شکر گزار ہیں ۔ ضریح کو ایک نظر دیکھ لینے سے بھی  روح تک پاکیزہ ہو جاتی ہے۔

خدا کا شکر، حرم کی زیارت کرلی

مسجد گوہر شاد کے ایوان دار السیادہ کے پاس کھڑے ایک دوسرے زائر سے ہم نے بات کی ۔ وہ بتاتے ہيں کہ  میں ، اپنے دادا کے ساتھ اصفہان سے زیارت کے لئے مشہد آیا ہوں ۔ مجھے بڑی خوشی ہے کہ میرے دادا نے ، وہیل چیئر پر ضریح کی قریب سے زیارت کی ۔ مہدی محمدی ، اپنے آنسو پونچھتے ہوئے کہتے ہيں : خدا کا شکر ہے کہ جو میں امام رضا علیہ السلام کے روضے کی زیارت کے لئے مشہد آ سکا، اصل میں ، میں جب بھی ٹی وی یا سوشل میڈیا پرامام رضا علیہ السلام کے روضے کی تصویریں دیکھتا تھا دل حرم کی سمت پرواز کو بے چین ہو جاتا تھا اور آخر کار آج میرے دادا کی آرزو بھی پوری ہو گئي ۔ ابھی کچھ دن پہلے ہی کہہ رہے تھے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ کورونا ختم ہونے سے پہلے میں مر جاؤں اور امام رضا علیہ السلام کے روضے کی زیارت  بھی نصیب نہ ہو ۔ آج میں بہت خوش ہوں کیونکہ میرے دادا کی خواہش پوری ہو گئي حرم مقدس کے عہدیداروں کا میں شکر گزار ہوں خدا انہيں سلامت رکھے ، زيارت بھی ہو رہی ہے اور طبی اصولوں کی پابندی کی ۔

معمر اور کمزور لوگوں کے لئے ضریح کی زیارت آسان
 بہت سے معمر  اور کمزور لوگ وہیل چیئر  کی مدد سے اور مسجد گوہر شاد  سے رواق دار السیادہ ہوتے ہوئے امام رضا علیہ السلام کی ضریح مقدس کے قریب جاتے ہيں ۔ایک خادم کی مدد سے وہیل چیئر پر بیٹھ  کر ضریح کی زیارت سے واپسی پر ایک زائر کا کہنا تھا کہ خدا اس منصوبے کو بنانے والوں کو جزائے خیر دے ، اس طرح زیارت میں بہت لطف آیا ۔

سید صادق موسوی ، قم سے زیارت کے لئے مشہد آئے ہيں ۔ وہ مزید کہتے ہیں : کورونا سے قبل ، زیارت کے وقت ضریح سے قریب ہونا میرے لئے  بے حد مشکل کام تھا لیکن اب اس طریقے سے اور باری باری زیارت کے انتظام کی وجہ سے میں بغیر کسی پریشانی   کے ، زيارت کر لیتا ہوں خداوند عالم امام رضا علیہ السلام کے  حرم کے ذمہ داروں کو جزائے خیر دے۔

ہمیں ایک زائر نظر آتے ہيں جو رواق نجمہ خاتون میں حرم کی کرسی پر بیٹھے ہوتے ہیں ہم نے زیارت میں سہولت کے لئے کئے گئے اقدامات کے بارے میں ان سے سوال کیا تو انہوں نے بتایا کہ میں، زيارت کے لئے گیلان سے مشہد آیا ہوں ۔ حرم مقدس میں صفائي اور ذمہ  داروں کے انتظامات دیکھ کر لطف آ گيا ۔

حاج علی نصیری ، دعا کے لئے ہاتھ آسمان کی سمت اٹھاتے ہيں اور کہتے ہیں : خدا کا شکر ہے جو ایک بار پھر ضریح مقدس کو دیکھنے کا موقع ملا ۔ وہ آگے کہتے ہیں  : یقینا ہم زائروں کو بھی عہدیداروں کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے تاکہ کورونا کا جلد از جلد خاتمہ ہو سکے ۔ یہ جو ہم مقدس روضے کے اندر تک جا رہے ہیں یہی خدا کی بڑی نعمت ہے ۔   

خاتم خانی ، گنبد اللہ وردی خان ، دار الضیافہ اور توحید خانہ رواقوں میں حاضری کا موقع 

صحن انقلاب میں ایک اور زائر پر نظر پڑتی ہے جو اپنے ماں کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے ۔ حال چال پوچھنے کے بعد پتہ چلتا ہے کہ وہ خراسان جنوبی سے مشہد آئے ہيں ۔ حسن ایزدی کی عمر تقریبا چالیس برس ہے وہ کہتے ہيں :   روضے کے مختلف صحنوں سے امام رضا علیہ السلام کی ضریح تک پہنچنے کا جو انتظام ہے وہ کافی اچھا ہے ۔ اس طرح سے طبی اصولوں کی پابندی بھی ہوتی ہے اور زيارت کا راستہ بھی کھلا ہوا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی ہے کہ میں نے اب تک ، خاتم خانی ، گنبد اللہ وردی خان ، دار الضیافہ اور توحید خانہ رواقوں کو دیکھا ہی نہيں تھا لیکن اس روش کی وجہ سے اور کچھ نئے راستے بنانے جانے کے بعد ، مقدس حرم کی خوبصورتی کے دیگر پہلوؤں کو بھی دیکھنے کا موقع مل گيا ۔

غیر ملکی زائر بھی خوش

میں صحن غدیر میں جاتا ہوں ۔ سائے میں کچھ عراقی زائر بیٹھے نظر آتے ہیں ۔ مجھے ان کے ساتھ ایک مترجم بھی نظر آگيا تو موقع غنیمت سمجھ کر میں نے ان زائروں سے بھی کچھ سوال کر لیئے ۔

ابو حماد پینتالیس برس کے ہیں ، وہ کہتے ہيں : میں مشہد میں اپنے قیام کے ان چند روز  کے دوران کئی بار امام رضا علیہ السلام کی زیارت کے لئے آیا ہوں ، اس سے پہلے بھی جب کورونا کی وباء نہيں تھی تب بھی امام رضا علیہ السلام کی زيارت کے لئے آتا رہا ہوں ۔  امام رضا علیہ السلام کے حرم میں ، صفائي اور کورونا سے بچنے کے اصولوں کی پوری طرح سے پابندی کی جاتی ہے ۔ میرے لئے  یہ دیکھنا بہت دلچسپ رہا کہ حرم کے تمام خدام اور عہدیدار ، ماسک اور سینیٹائزر کا استعمال کرتے ہيں ۔ میں آستان   قدس رضوی کے متولی اور تمام عہدیداروں اور خادموں کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ امام رضا علیہ السلام کا حرم،  انتظامات اور دیگر سہولتوں کے لحاظ سے تمام مقدس مقامات کے لئے قیمتی نمونہ عمل ہے ۔ خدا اس مقدس آستانہ کے تمام خدمت گزاروں کو سلامت رکھے ۔

رپورٹ: محمد حسین مروج کاشانی

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .