حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کانپور/ ادارہ تنظیم المکاتب کے زیر اہتمام مومنین کانپور کی جانب سے شہر کانپور میں 5، 6، 7 نومبر کو سہ روزہ دینی تعلیمی کانفرنس منعقد ہوئی۔ جس کا آٹھواں اور آخری جلسہ 7 نومبر کو شب میں 7 بجے مکتب امامیہ بابو پروہ اجیت گنج میں منعقد ہوا۔
تصویری جھلکیاں: کانپور میں ادارہ تنظیم المکاتب کے زیر اہتمام سہ روزہ دینی تعلیمی کانفرنس کا آخری روز
مولانا قائم رضا مبارکپوری مبلغ جامعہ امامیہ نے تلاوت قرآن کریم سے جلسہ کا آغاز کیا۔ بعدہ مولانا بلال مندراپالوی نے نعت پاک پڑھی۔ شاعر اہلبیت مولانا سید نامدار عباس صاحب اور شاعر اہلبیت مولانا سید تہذیب الحسن صاحب نے بارگاہ اہلبیت علیہم السلام میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔
مکتب امامیہ بجنور ضلع لکھنو، مکتب امامیہ اجیت گنج بابو پروہ کانپور، مکتب امامیہ محمد پور کانپور دیہات، مکتب امامیہ امجدیہ کراری کوشامبی، مکتب امامیہ پرم پروا کانپور کے طلاب و طالبات نے تعلیمی مظاہرے پیش کئے۔
یہ بھی پڑھیں: مومنین کو پیغام دین سے روشناس کرانا ادارہ تنظیم المکاتب کا مقصد ہے، مولانا سید صفی حیدر زیدی
مولانا محمد عباس معروفی صاحب مبلغ و استاد جامعہ امامیہ نے اپنی تقریر میں سورہ جمعہ کی دوسری آیت "وہی خدا نے ہے جس نے امیین میں سے ایک کو مبعوث بہ رسالت کیا جو انکے سامنے اللہ کی آیتوں کی تلاوت کرتا ہے، ان کے نفسوں کو پاک کرتا ہے اور انہیں کتاب و حکمت کی تعلیم دیتا ہے۔" کو سرنامہ کلام قرار دیتے ہوئے فرمایا:وہ آیات کریمہ جنمیں اللہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرائض منصبی کو بیان کیا ہے ان میں صرف ایک جگہ تعلیم کا تذکرہ پہلے ہے اور تذکیہ کا تذکرہ بعد میں ہے اور بقیہ تمام مواقع پر تزکیہ کا تذکرہ پہلے ہے اور تعلیم کا تذکرہ بعد میں ہے اس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ وہ علم مفید کار آمد نفع بخش ہوتا ہے جو طھارت نفس کے ساتھ ہو لیکن جو علم پاکیزگی نفس کے ساتھ نہ ہو وہ انسان کی تباہی کا ذریعہ ہوتا ہے۔
بعدہ مجلس منعقد ہوئی۔ جسمیں مولانا فیروز علی بنارسی صاحب استاد جامعہ امامیہ نے سورہ حج کی 77 نمبر آیت "ائے ایمان والو! رکوع اور سجدہ کرو اور اپنے رب کی بندگی کرو، کار خیر انجام دو تو شائد تم کامیاب ہو جاو۔" کو سرنامہ کلام قرار دیتے ہوئے فرمایا: اگر انسان چاہتا ہے کہ کامیاب ہو جائے اسے چاہئیے کہ اللہ کی بندگی نماز و روزہ، عبادتوں کو اپنی زندگی کا نصب العین بنا لیں، انسان جب نماز پڑھتا ہے تو حکم ہے کہ تسبیح حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا پڑھے کیوں کہ یہ تسبیح تعقیبات میں سب سے افضل ہے، تسبیح کے بعد اہلبیت علیہم السلام کی تعلیم کردہ دعائیں ہیں اور آخر میں نمازی امام حسین علیہ السلام ، امام علی رضا علیہ السلام اور امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی زیارت پڑھتا ہے۔ یعنی یہ نماز ہی ہے جو انسان کو جہاں اللہ سے قریب کرتی ہے وہیں اہلبیت علیہم السلام سے بھی نزدیک کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جوانوں کی دینی تعلیم کا اہتمام کریں، مولانا سید تنویر عباس
کانفرنس کے اختتام پر سربراہ تنظیم المکاتب حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید صفی حیدر زیدی صاحب قبلہ نے مہمان علماء و شعراء، منتظمین و مدرسین مکاتب کے علاوہ شرکاء اور ان تمام مومنین کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے کانفرنس کے انعقاد میں کسی بھی صورت حصہ لیا۔