۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
کرگل عشرہ فجر

حوزہ/ صادق رجائی نے انقلاب دشمنی کو بدبختی سے تعبیر کرتے ہوئے عراق میں تشیع کی تاریخ اور حوزہ کی مرکزیت کے وقت امام خمینی کے آواز کو نظر انداز کرنے اور اس کے نتائج کی طرف اشارہ کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کرگل لداخ میں امام خمینی میموریل ٹرسٹ کے اہتمام انقلاب اسلامی کی ۴۳ویں سالگرہ کے موقع پر عظیم الشان تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں ہزاروں انقلابی عوام نےشرکت کی۔

تصویری جھلکیاں: کرگل میں عشرہ فجر کی مناسبت سے عظیم الشان جشن کا انعقاد

اطلاع کے مطابق ہندوستان کے شہر کرگل لداخ عشرہ فجر کے مباسبت پر ۱۱ فروری ۲۰۲۲ بروز جمعہ مصلیٰ امام خمینی میں ایک عظیم الشان تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں علماء کے علاوہ ہزاروں لوگوں نے شرکت کی، اس عظیم الشان محفل کی صدارت چیرمین نگران کونسل آئی کے ایم ٹی حجت الاسلام حاج شیخ محمد محقق نے کیا۔

محفل کا آغاز استاد جامعہ امام خمینی کرگل حجت الاسلام شیخ ابراہیم کریمی نے تلاوت کلام پاک سے کیا جب کہ وائس چیرمین آئ کے ایم ٹی حجت الاسلام شیخ بشیر شاکر نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ اس کے بعد طالب علم حبیب اللہ سلسکوٹ نے اردو میں ترانہ پیش کیا۔

اس موقع پر لوگوں کے جمع غفیر سے خطاب کرتے ہوئے ادارہ کے سینیر رکن حاجی اصغر علی کربلائی نے انقلاب اسلامی کے نشیب و فراز پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے لوگوں پر امام خامنہ ای کی حمایت میں ہر لمحہ تیار رہنے کی تاکید کی، انہوں نے لداخ میں یوٹی انتظامیہ کے جانب سے میڈیکل امتحان پاس کرنے والے طلباء پر لاکھوں روپے کے بونڈ تحمیلی طور پر عائد کرنے کے مسئلہ پر سخت نکتہ چینی کی۔ اس ضمن میں انہوں نے لداخ میں خالی اسامیوں کی بھرتی کے عمل کو اسٹاف سیلیکشن کمیشن کے حوالے کرنے پر بھی سوال اٹھایا۔

کرناٹک میں کالج طلباء کو باپردہ داخلہ پر پابندی عائد کرنے پر حاج اصغر علی کربلائی نے مرکزی حکومت کو حالات پر بروقت قابو کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ گاندھی کے سرزمین کو گوڈسے وادیوں کے شر سے بچانا وقت کی اولین ضرورت ہونی چاہیے ورنہ اس ملک کے حالات دگرگونی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

اس کے فوراً بعد نماز جمعہ کا خطبہ شروع ہو گیا۔ خطیب نماز جمعہ حجت الاسلام والمسلمين شیخ صادق رجائی نے لوگوں کو تقوی الہی کی طرف دعوت دیتے ہو عشرہ فجر اسلامی پر لوگوں کو مبارکباد پیش کیا۔ اپنے دوسرے خطبہ میں صادق رجائی نے انقلاب دشمنی کو بدبختی سے تعبیر کرتے ہوئے عراق میں تشیع کی تاریخ اور حوزہ کی مرکزیت کے وقت امام خمینی کے آواز کو نظر انداز کرنے اور اس کے نتائج کی طرف اشارہ کیا۔

انہوں نے لوگوں کو نئی نسل کے ذہنوں تک انقلاب اسلامی کے اقدار کو منتقل کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ انقلاب کے مخالف اندرونی دشمنوں کے سازشوں سے باخبر رہا جاسکے۔

نماز کے فوراً بعد محفل جاری رہی اور جوانوں نے بہترین انداز میں ترانہ پیش کیا۔ اس دوران مطہری ایجوکیشنل سوسائٹی کے گروہ سرود نے مقامی پرگی زبان میں انقلابی ترانہ پیش کرکے لوگوں کے اذہان کوتازگی بخشا، اس کے بعد پرگی شاعر ناصر الدین خفی نے اپنے کلام کے ذریعے انقلاب اسلامی کے تئیں خراج عقیدت پیش کیا۔

آخر میں صدر محفل حجت الاسلام شیخ محمد محقق نے انقلاب اسلامی کے کامیاب ۴۳ سال مکمل ہونے پر امام زمانہ (عج)و مقام معظم رہبری کی خدمت میں ہدیہ تبریک پیش کیا۔ انہوں نے عشرہ فجر کے تقریبات کو احسن طریقہ سے انجام دینے پر تمام ذیلی تنظیموں کا شکریہ ادا کیا۔ اور آیئندہ بھی ان ایام کو ذوق و شوق سے زندہ رکھنے پر زور دیا۔ انہوں نے انقلاب اسلامی و مقام معظم رہبری کے حق میں دعائے خیر کے ساتھ محفل کا اختتام کیا۔

اس سے پہلے گذشتہ شام کو کرگل شہر کے گرد و نواح اور دیہاتوں میں گھروں پر چراغانی کرکے انقلاب اسلامی کے جشن کا بہترین منظر دیکھنے کو ملا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .