۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
کرگل

حوزہ/ کرگل میں آئی کے ایم ٹی کے بینر تلے جشن انقلاب اسلامی و عشرہ فجر کے چوتھے دن مصلیٰ کمیٹی منجی کے جانب سے تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،عشرہ فجر اسلامی کے چوتھے دن کی مناسبت سے مصلیٰ کمیٹی امام خمینی رہ میموریل ٹرسٹ کرگل کے زیر اہتمام مصلیٰ امام خمینی منجی کرگل میں ایک پر شکوہ محفل کا منعقد ہوا جس میں مومنین اور مومنات اور نمازگزاران کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔پ

روگرام کا آغاز قاری حاجی محمد حسین نےتلاوت کلام پاک سے کیا۔ جبکہ فیاض حسین بروی نےترانہ انقلاب سے محفل کو محذوذ کرایا ۔ محفل سے خطاب کے دوران مولانا ذاکر حسین نے جاءالحق و ذھق الباطل کی روشنی میں انقلاب اسلامی کی اہمیت اور عصر حاضر میں انقلاب اسلامی سے متمسک رہنے کی ضرورت پر زور دیا اور فرمایا کہ ہمیں اس انقلاب سے درس لیناچاہئے۔

انہوں نے یہ بات کو زور دیتے ہوئے کہا کہ من گھڑت بیانات سے انقلاب اسلامی جیسے ابدی حقیقت کو کبھی کم رنگ نہیں کیا جا سکتا ہے۔ محفل کی صدارت امام خمینی میموریل ٹرسٹ کے چیئرمین حجت الاسلام حاج شیخ محمد صادق رجائی نے کیا۔

اپنے صدارتی خطبے میں انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پیامبر اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تحریک کو ان کے وفات کے بعد ہی لوگوں نے فراموش کرنا شروع کیا اور امام حسین علیہ السلام کو حق کی خاطر کربلا میں انہی لوگوں سے نبرد آزما ہونے پڑے جو نبی کے ساتھ نماز پڑھنے کی ظاہری شرف لئے پھرتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی سے پہلے بھی مراجع، مفسرین اور علماء موجود تھے البتہ ان کے پاس اقتدار نہیں تھا ۔ حاج آقای رجائی نے انقلاب اسلامی کے دوسرے قدم کے بارے میں مومنین کو تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کی سلامتی صرف شعار اور نعروں کی مرہون منت نہیں بلکہ شعار کے ساتھ شعور کا ہونا لازمی ہے۔

انہوں نے کرگل میں مرحوم آقائے ذاکری کے کاوشوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ سنہ 1984 میں انہوں نے کچھ مخلص دوستوں کے ہمراہ انقلاب اسلامی سے نور لے کر مطہری سکول کا آغاز کیا اس طرح اس کوہستانی خطے میں انقلاب کے بیج بودیے۔آج یہ تحریک موسسہ امام خمینی کے شکل میں مختلف شعبہ ھائے زندگی میں فعال ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ انقلاب اسلامی کے دوسرے قدم کے دور میں ان عملی کاموں کو اور بھی موثر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کے لیے یہ انقلاب نجات بخش ثابت ہوں اور ایک نئی تمدن کی طرف گامزن ہوسکے جو آگے جاکر امام زمانہ عجل اللہ تعالی کے ظہور کا پیش خیمہ بن سکے۔

محفل کے فوراً بعد نماز جمعہ کا اہتمام ہوا اور خطیب جمعہ حجت الاسلام شیخ محمد انصاری نے نماز گزاروں کو تقوای الھی کی طرف متوجہ کیا۔ اپنے دوسرے خطبہ میں انہوں نے ہندوستان کے مرکزی حکومت سے اپیل کی کہ خطہ لداخ کے لیے مختص بجٹ کو معینہ مدت یا مالی سال ختم ہونے پر سرکاری خزانہ میں واپس کرانے کی پالیسی پر نظر ثانی کیا جائے۔ کیونکہ لداخ میں شدید جغرافایئی حالات اور کام کاج کے قلیل دورانیہ کے باعث یہ رقومات موثر طریقے سے خرچ نہیں ہوپاتا ہے۔ اس لیئے مرکزی سرکار کو یہ رقومات خطہ لداخ کے کھاتے میں محفوظ رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ خطے کی باقی ماندہ کاموں کو ترقی کے راہ پر گامزن کیا جاسکے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .