حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ نجف اشرف حجۃ الاسلام والمسلمین سید صدرالدین قبانچی نے اپنے ایک خطاب میں کہا کہ عراق کے اندر شیعہ سیاسی جماعتوں کے درمیان ہم آہنگی، وحدت اور اختلافات سے گریز کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، تاکہ دشمنوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملایا جا سکے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حکومت سازی کے مراحل میں پیشرفت ہوئی ہے اور مزید کوششیں جاری ہیں، ان شاء اللہ یہ معاملات تعطل کے شکار نہیں ہوں گے، زور دے کر کہا کہ شیعہ سیاسی جماعتوں سے کسی بھی گروہ کا نکل جانا نقصان دہ ثابت ہوگا، لہٰذا ہر ایک کو اپنی ذمہ داریوں کو نبھانا چاہئے۔
اِمام جمعہ نجف اشرف نے کہا کہ ہمارا نعرہ ملتِ تشیع کی سیاسی جماعتوں کا اتحاد ہے اور ہمیں دین اور عراق کی خاطر معمولی اختلافات کو بالائے طاق رکھنا چاہئے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اس وقت تقریباً 4 ملین عراقی بے روزگار ہیں، مزید کہا کہ روزگار کے مواقع اب سرمایہ کاری کو وسعت، عالمی کمپنیوں سے معاہدے، صنعتی اور زرعی شعبوں میں تبدیلی کے ذریعے ممکن ہیں۔
حجۃ الاسلام والمسلمین قبانچی نے اپنی تقریر میں امام موسی کاظم علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ صورتحال اور سیکورٹی چیلنجوں کے باوجود لاکھوں زائرین کاظمین علیہم السلام کے روضے کی زیارت کرنے مشرف ہوں گے، لہذا حکومت سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کرے، تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے میں کوتاہی نہ ہو۔
انہوں نے امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی عزاداری کے دوران، خدمات سرانجام دینے والی سیکورٹی فورسز، صحت کے مراکز اور قوم کا شکریہ ادا کیا۔
اِمام جمعہ نجف اشرف نے انسانی ترقی، پیداوار اور اختراع کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے امام صادق علیہ السلام کی ایک حدیث کی جانب اشارہ کیا کہ جس میں امام فرماتے ہیں: سِتَّةٌ تَلْحَقُ اَلْمُؤْمِنَ بَعْدَ وَفَاتِهِ وَلَدٌ یَسْتَغْفِرُ لَهُ وَ مُصْحَفٌ یُخَلِّفُهُ وَ غَرْسٌ یَغْرِسُهُ وَ قَلِیبٌ یَحْفِرُهُ وَ صَدَقَةٌ یُجْرِیهَا وَ سُنَّةٌ یُؤْخَذُ بِهَا مِنْ بَعْدِهِ. موت کے بعد چھ چیزیں مومن کو فائدہ دیتی ہیں: وہ فرزند جو اس کے لئے استغفار کرے، قرآن جو اس نے پیچھے چھوڑا، درخت جو اس نے لگایا، پانی کا کنواں جسے اس نے کھودا، اس کا دیا ہوا صدقۂ جاریہ اور وہ سنت حسنہ جس پر اس کے بعد عمل ہو۔