حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ محمود رجبی نے جمعرات کی رات حرم مطہر حضرت معصومہ (ع) میں منعقد ایک تقریب میں کہا: شعبان کا مہینہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مہینہ ہے اور اس مہینے میں کئے گئے نیک اعمال قربت الہی کا سبب بنیں گے۔
حوزہ علمیہ کی سپریم کونسل کے رکن نے مزید کہا: حضرت آیت اللہ صافی گلپایگانی کا چالیسواں بہت قریب ہے، آپ علمی لحاظ ست بہت بلند مقام پر فائز تھے اور آپ امام خمینیؒ کے نزدیک ایک اہم شخصیت کے حامل تھے اور ہمیشہ امام خمینیؒ کی عنایات آپ کے شامل حال رہی ہیں۔
استاد حوزہ علمیہ نے تاکید کی اور کہا کہ آیت اللہ صافی ؒ دنیا کے تمام خطوں میں مسلمانوں کے حقیقی محافظ تھے اور جہاں کہیں بھی مسلمانوں پر اشکال اور حملہ ہوتا تو مسلمانوں کے حقوق کا دفاع کیا کرتے۔
آیت اللہ رجبی نے اس نکتہ کی جانب اشارہ کیا کہ خدا نے اہل بیت (ع) کے ذریعہ انسانوں کو جو اہم ترین جواہر عطا کئے ہیں ان میں سے ایک دعا ہے کیونکہ دعا خدا کے نزدیک بہت بلند مقام رکھتی ہے۔
حرم حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے خطیب نے مزید کہا : دعا کے ذرییعہ سے ہی خدا سے توسل کیا جا سکتا ہے اور دعا تقرب الہی کا ذریعہ ہے ، کیونکہ تمام انسانوں اور جنوں کو عبادت کے لئے پیدا کیا گیا ہے اور روایت کے مطابق عبادت کی بنیاد دعا ہے۔
انہوں نے کہا ؛ جو بندے ذکر الہی اور دعا کے پابند ہوں گے وہ محبوب الہی ہوں گے اور ایسے لوگوں کی دعائیں ہمیشہ قبول ہوتی ہیں اور خدا کی خوشنودی کا ذریعہ فراہم کرتی ہیں۔
امام خمینیؒ تعلیمی و تحقیقی ادارے کے سربراہ نے مزید کہا: روایت کے مطابق روئے زمین پر خدا کے نزدیک سب سے محبوب ترین عمل خدا کے حضور میں انسانوں کی دعائیں ہیں۔
آیت اللہ رجبی نے کہا: دعا مصیبتوں کے مقابلے میں ایک مضبوط ڈھال بن سکتی ہے اور مصائب و مشکلات کو روکتی ہے اور انسان کو حیرانی اور گمراہی کی دلدل سے بچاتی ہے، سب سے زیادہ بے بس اور لاچار انسان وہ ہے جو خدا کے حضور دعا کرنے سے عاجز ہے اور دعا کے ذریعہ خدا سے راز و نیاز نہ کرسکے۔
حرم مطہر کے خطیب نے مزید کہا: امام حسین علیہ السلام نے عاشورہ کی رات انتہائی مشکل حالات میں دشمنوں سے مہلت طلب کی تاکہ وہ خدا کے حضور مزید راز و نیاز اور دعائیں کر سکیں ۔
آیت اللہ رجبی نے مزید کہا: تقریباً ۳۵۰۰ صفحات دعائیں اہل بیت (ع) کی زبان میں جاری نقل ہوئی ہیں جو خدا کے حضور دعا کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے، صحیفہ سجادیہ، دعائے کمیل، دعائے ندبہ، مناجات شعبانیہ ، دعائے ابو حمزہ ثمالی، سب قدر کی دعائیں وغیرہ اہم ترین دعاؤں میں سے ہیں، یہ دعائیں اس بات کی جانب شارہ کرتی ہیں کہ انسان دعاؤں کے ذریعہ قرب خدا حاصل کر سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: حضرت ولی عصر (ع) کی ظہور کے سلسلے میں شیعوں کی مخلصانہ دعائیں اہم اثرات رکھتی ہیں اور دعا کرتے وقت دعا کے آداب کا صحیح طور پر خیال رکھنا ضروری ہے، دعا کرنے کا صحیح طریقہ یہ کہ حضور قلب کے ساتھ دعا مانگی جائے۔
حوزہ علمیہ کی سپریم کونسل کے رکن نے آخر میں کہا انسان کی زندگی میں حرام مال کا وجود دعا کی استجابت اور قبولی سے روکتا ہے اور انسان کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ اس کا مال کبھی بھی حرام مال سے مخلوط نہ ہو جائے۔