۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
النظام السعودي يعدم 81 رجلاً بينهم 7 يمنيين وسوري!

حوزہ/ قطیف علاقے کے بے گناہ مسلمانوں کو منحوس سعودی شہزادے کی طرف سے حالیہ پھانسی کی اجتماعی سزائیں اور آٹھ سال سےیمن کے مظلوم مسلمانوں پر سعودیہ عربیہ کے گرتے ہوئے میزائل دنیا کو بتارہے ہیں کہ یہ ہوا وہوس کے بندےاپنے کالےجرائم اور درندگی کو  داڈھی عقال اور اسلام میں چھپا چھپا کر دنیا کو گمراہ کرنا چاہتے ہیں اور شدت پسندی ودہشت گردی کرکے دشمنان اسلام کوخوش کررہے ہیں۔

تحریر: مولانا سید مشاہد عالم رضوی

حوزہ نیوز ایجنسیآل سعود عرصہ دراز سے مسلمانوں کے قتل و خونریزی کے مجرم ہیں محمد بن سلمان عربستان سعودی کاوہ مکروہ حاکم ہے جو برسراقتدار آنے کے بعد اپنے سیاہ کرتوتوں سے برابر آل سعود کا کریہ وداغدار چہرہ دنیا میں پیش کرتا آیا ہے حالیہ شیعہ مسلمانوں کا قتل عام بے گناہ معصوم بچوں کوجان سےمارڈالنا ایسا ہولناک واقعہ ہے جس سے دنیا بھر کے انسان ٹھٹک ٹھٹک کررہ گئے ہیں لوگ مسلمانوں سے پوچھ رہے ہیں کیا یہی اسلام ہے ؟۔

اب انہیں کون بتائے کہ یہ اسلام نہیں کنگ ڈم اور بادشاہت ہے جو انسانوں کا خون بہا تی ہے عورتوں کو بیوہ کرتی معصوم بچوں کو پھانسی کے پھندے پر لٹکا تی اور عدالت کے سامنے پیش کئے بغیر لوگوں کے گھر اجاڑ کر شراب کے نشہ میں دھت ہوکرقہقہے لگا تی ہے۔

مقدمہ چلاۓ بغیر سزا ئیں
قطیف علاقے کے بے گناہ مسلمانوں کو منحوس سعودی شہزادے کی طرف سے حالیہ پھانسی کی اجتماعی سزائیں اور آٹھ سال سےیمن کے مظلوم مسلمانوں پر سعودیہ عربیہ کے گرتے ہوئے میزائل دنیا کو بتارہے ہیں کہ یہ ہوا وہوس کے بندےاپنے کالےجرائم اور درندگی کو داڈھی عقال اور اسلام میں چھپا چھپا کر دنیا کو گمراہ کرنا چاہتے ہیں اور شدت پسندی ودہشت گردی کرکے دشمنان اسلام کوخوش کررہے ہیں۔

مگر وہ دن دور نہیں جب قدرت اپنے دست زبردست سے فرعون وشداد وصدام کی طرح اسےبھی ذلت ورسوائی کے ساتھ نیست ونابود کرکے چھوڑے گی۔

شریک جرم افراد

ہم ایک مسلمان کی حیثیت سےعربستان کے بیگناہ شیعوں کے قتل عام پر محمد بن سلمان اور اس کے درباری مفتیوں کی شدت سے مذمت کرتے ہیں اور مسلمانوں کے اس اجتماعی قتل پر سکوت کرنے والوں کو شریک جرم سمجھتے ہیں اور اللہ کی بارگاہ میں عدالت وانصاف کی استدعا کرتے ہیں بےشک خدا وندعالم ظالموں کی گھات میں اور وہ شدید العقاب ہے۔

دنیا بھرکے تمام مظلوموں کی حمایت وہمدردی کے ساتھ ہم ان غم نصیبوں کے غم واندوہ میں برابر کے شریک ہیں اللہ سے بڑھ کوئی مسخکم پناہ گاہ ہے نہ کوئی چارہ ساز ہے۔

خدایا دنیا بھر کے ظالمین سے توخود ہی بدلہ لیکر مظلوموں کے دل کو ٹھنڈا کرنے والا ہے لہزا تیری بارگاہ عظمت و جلالت میں درخواست ہے کہ تو انہیں ایسی سزا دے جو عبرت عالم کا سبب بنے اور آمن عالم کے أمین مہدی دیں کو بھیجکر دنیا بھرکےغریبوں لاوارثوں اور مجبوروں پر ایک بار پھر لطف فراما دے۔

سیعلم الذین ظلموا ای منقلب ینقلبون
الا لعنت اللہ علی القوم الظالمین
آمین ثم آمین

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .