۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
رنوں

حوزہ/ حوزہ علمیہ امام موسیٰ کاظم علیہ السلام (جدید تعلیمی مرکز) کی رسم بنیاد الحاج نذر عباس خان اور مولانا محمد رضا خان کے ہاتھوں برّے پٹی میں کی گئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،رنوں جونپور میں حوزہ علمیہ امام موسیٰ کاظم علیہ السلام (جدید تعلیمی مرکز) کی رسم بنیاد الحاج نذر عباس خان صاحب اور مولانا محمد رضا خان صاحب کے ہاتھوں برّے پٹی میں کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق،پروگرام کا آغاز جناب جرار خان نے حدیث کساء کے ذریعے کیا۔ اس موقع پر علمائے کرام میں حوزہ کے بانی اور مدیر اعلی جناب مولانا عزادار عباس خان صاحب، مولانا ڈاکٹر گلزار احمد خان صاحب، مولانا محمد رضا خان صاحب، مولانا حسن اکبر خان صاحب سکریٹری آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ، مولانا رضا حیدر خان صاحب شامل تھے، مولانا معظم حسین گھوسی، مولانا قاسم اختر گھوسی، اور دیگر افراد بھی موجود تھے۔

اس موقع پر مولانا محمد رضا خان صاحب نے علم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ حوزہ فقط رنوں کا نہیں بلکہ پوری امت کا ہے۔ سب کو اس میں حصہ لینا چاہیے اور حتی الامکان ساتھ بھی دینا چاہئے۔

مولانا حسن اکبر صاحب نے اپنے بیان میں کہا کہ علم ایک ایسی دولت ہے کہ ہمیں اس کی حفاظت نہیں کرنی پڑتی، بلکہ یہ ہماری حفاظت کرتی ہے، مولانا نے کہا کہ رنوں میں اس کی شدت سے ضرورت تھی جسے مولانا عزادار عباس خان صاحب نے پورا کیا۔ اب اس چشمے کے ذریعے نہ صرف رنوں بلکہ ملک کے تمام شہروں سے لوگ علم حاصل کرنے اور دین کی خدمت کے لیے یہاں آ سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ رنوں میں حوزہ کی اشد ضرورت تھی جسے مولانا عزادار عباس خان صاحب نے پورا کیا، جس کا کام ان کی محنت و مشقت سے شروع کیا جا رہا ہے، یہاں پر تمام کام مولانا حسن اکبر صاحب کی سرپرستی میں ہوں گے، جس میں انہوں نے بتایا کہ یہاں کلاس روم، کمپیوٹر روم، لائبریری اور تمام جدید سہولیات کا انتظام کیا جائے گا، اس علاقے میں جدید تعلیمی نظام بھی ہوگا، جس کے لیے اہل اساتذہ کا تقرر کیا جائے گا۔

جلسے کی نظامت مولانا حسن اکبر خان صاحب نے انجام دیا اور آخر میں تمام مومنین کا شکریہ ادا کیا اور دعا کی کہ اس حوزہ کی تعمیری کام کو جلد از جلد تکمیل کیا جائے تاکے علم کا راستہ آسان ہو اور ایک اور نئے میدان میں رنوں کا نام روشن ہو سکے۔ اس موقع پر محمد حسن بابو بھائی، ماسٹر علمدار، سبط حسن، شمشیر حسن شمسین، دلشاد بھائی،حسن ضيغم خان و ابوالحسن، محمد عباس، کاظم خان، بیٹو، جمال خان صاحب اور دیگر رنوں کے مومنین موجود تھے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .