۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
حسینیہ صادق، مجمع علما و طلاب ہندوستان

حوزہ/ سر زمین قم المقدسہ میں مجمع علماء و طلاب ہندوستان کی جانب سے حسینہ امام صادق علیہ السلام میں یکم محرم سے ۱۲ محرم الحرام تک عشره مجالس کا انعقاد کیا گیا، جس کو حجۃ الاسلام والمسلمین سید حیدر عباس رضوی خطاب فرما رہے ہیں ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سر زمین قم المقدسہ میں مجمع علماء و طلاب ہندوستان کی جانب سے حسینہ امام صادق علیہ السلام میں یکم محرم سے ۱۲ محرم الحرام تک عشره مجالس کا انعقاد کیا گیا، جس کو حجۃ الاسلام والمسلمین سید حیدر عباس رضوی خطاب فرما رہے ہیں ، انہوں نے سورہ فصلت کی تیسویں آیت :إِنَّ الَّذِينَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا تَتَنَزَّلُ عَلَيْهِمُ الْمَلَائِكَةُ أَلَّا تَخَافُوا وَلَا تَحْزَنُوا وَأَبْشِرُوا بِالْجَنَّةِ الَّتِي كُنْتُمْ تُوعَدُونَ-کو سرنامہ سخن قرار دیا۔

مولانا نے "قیام کربلا کے اثرات" کے موضوع پر بصیرت افروز بیان دیتے ہوئے کہا:اگر غور کیا جائے تو قیام کربلا کے کچھ اثرات تکوینی ہیں اور کچھ اثرات قوت احساس اور جرات اظہار عطا کرتے ہیں، بنی امیہ کی حکومتوں میں جن اخلاق کے بلند معارف کو روندا گیا تھا اسے قیام کربلا نے زندہ کیا ہے۔

انہوں نے اپنے عشرہ محرم کے موضوع کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: حق کے خلاف آواز اٹھانے والے کو خروج اور بغاوت سے تعبیر کیا جاتا ہے لیکن امام حسین علیہ السلام کے سلسلے میں خروج اور بغاوت کی لفظیں استعمال نہیں ہو سکتیں بلکہ قیام اور انقلاب جیسے الفاظ استعمال ہوتے ہیں، اس لئے اس عشرہ محرم کا عنوان قیام کربلا کے اثرات رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام کی ذات مجسمہ عدالت ہے، جب مجسمہ عدالت کسی کے خلاف قیام کرے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ سماج میں فساد برپا ہو رہا ہے، ظلم و طغیانیت بڑھ رہی تھی، لہذا وہ اٹھا کہ جس کا حق تھا، کسی اور میں اتنا دم کہاں تھا حکومت وقت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کچھ کہہ سکے ۔

مجمع علماء و طلاب ہندوستان کے صدر مولانا سید شکیل عباس نے بتایا کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی عشره محرم منعقد ہو رہا ہے،انہوں نے کہا کہ اس مرکزی عشرہ میں محکمہ صحت کی طرف سے دی گئی ہدایات کا خاص خیال رکھا گیا ہےاور عزاداران امام حسین علیہ السلام محکمہ صحت کے جاری کردہ ہدایات کی رعایت ساتھ حاضر ہو رہے ہیں۔

واضح رہے کہ قم المقدسہ میں موجود تمام انجمنوں کے درمیان مجمع علماء و طلاب ہندوستان نمایاں حیثیت کی حامل ہے اور یہ سرزمین قم کے طلاب ہندوستان کی سب سے قدیمی انجمنوں میں سے ایک ہے جس نے اپنی ابتدا سے ہی طلاب ہندوستان کی فعال نمائندگی کرتے ہوئے بے شمار خدمات انجام دی ہیں جنمیں سے عزاء سید الشہداء(ع) کا انعقاد سب سے بڑا کارنامہ ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .