حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ بارش اور سیلاب نے بلوچستان اور سندھ میں تباہی مچادی ہے کئی روز سے جاری بارش کے باعث غریبوں کے کچے گھر گر چکے اور ان کا سارا سامان بھیگ چکا غریب جائے پناہ اور دو وقت کی روٹی کے لئے پریشان ہیں۔ مسلسل بارش کے سبب کاروبار زندگی معطل ہے اور دھاڑی مزدور بے کار بیٹھے ہیں۔ حکومت اور فلاحی ادارے مظلوم اور بے سہارا لوگوں کی مدد کے لئے آگے آئیں۔
انہوں نے کہا: حکومت کی جانب سے ملنے والی امداد کو با اثر افراد کی کرپشن سے بچا کر متاثرین تک پہنچایا جائے۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا: چھوٹے چھوٹے ڈیم بنا کر بارش کے پانی کو ذخیرہ کیا جاسکتا ہے جو زرعی پیداوار میں مددگار ثابت ہوں گے اور سیلاب سے بچاؤ کا سبب بھی بنیں گے۔ یہ حکومتی نا اہلی اور بدانتظامی ہی ہے کہ عوام یا تو سیلاب میں ڈوبتے ہیں یا ان کے پاس پینے کا پانی نہیں ہوتا۔ افسوس کہ بلوچستان میں بننے والے دسیوں ڈیم ناقص میٹیریل اور بد ترین کرپشن کے سبب بارش اور سیلاب میں بہہ گئے۔ جس کی تحقیقات ضروری ہیں۔