حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمنی خواتین اور بچوں کے حقوق کے لیے سرگرم قانونی تنظیم "انتصاف" نے امریکہ کی قیادت میں جارح سعودی اماراتی اتحاد کے جرائم پر ایک نئی رپورٹ شائع کی ہے، اس رپورٹ میں اس تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ یمن میں اس جارحیت کے آغاز سے لے کر آج تک آٹھ سالوں کے دوران آٹھ ہزار 116 بچے شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔
المیادین نیوز چینل نے انتصاف کے حوالے سے خبر دی ہے کہ یوم اطفال کے موقع پر اس تنظیم نے بتایا کہ سعودی عرب نے 3,860 یمنی بچوں کو شہید اور 4,256 کو زخمی کیا ہے، اس تنظیم کے مطابق اس اتحاد کے حملوں کے نتیجے میں چھ ہزار شہری معذور ہوئے ہیں، جن میں سے پانچ ہزار 559 بچے تھے۔
انتصاف نے یہ بھی بتایا کہ 14 لاکھ یمنی بچے اپنے آسان ترین حقوق سے محروم ہیں اور پانچ سال سے کم عمر کے 23 لاکھ سے زائد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔
انسانی حقوق کی اس تنظیم کے مطابق بین الاقوامی سطح پر ممنوعہ ہتھیاروں کے استعمال کی وجہ سے روزانہ 80 سے زائد بچے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ یہ مسئلہ قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد میں اضافے کی ایک وجہ ہے۔ اس طرح کہ ہر سال 39% یعنی 11 لاکھ 20 ہزار بچے یمنی بچے وقت سے پہلے پیدا ہوتے ہیں۔انتصاف نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔
اس سلسلے میں یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ (مقیم صنعاء) کی وزارت صحت کے مشیر ڈاکٹر نجیب القباطی نے کہا کہ 39 فیصد نوزائیدہ بچے قبل از وقت ہوتے ہیں جو کہ پہلے کے مقابلے میں بہت زیادہ ہیں، ان کے مطابق سعودی اتحاد کی جارحیت اور ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال یمن میں قبل از وقت بچوں کی پیدائش کی بڑی وجہ ہے۔ وہ ہتھیار جن کی یمنی جنگ میں انسانی حقوق کے اداروں نے بارہا اطلاع دی ہے اور ان کے استعمال کی مذمت کی ہے۔