حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسین مومنی نے حرم حضرت معصومہ (س) میں خدا تعالیٰ کی معرفت اور آیات الٰہی کو سمجھنے کے لئے اپنی سعی و کوشش ک کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: جن کا ایمان متزلزل ہو ان کے لئے ضروری ہے کہ وہ قرآن کریم کو ایک معجزہ اور وحیانی کتاب کے طور پر نہیں، بلکہ صرف دنیا کی سب سے زیادہ بکنے والی کتاب کے طور پر ایک بار اسے پڑھے اور اس کے معانی کا جائزہ لے، تاکہ بندگی کی راہ میں آیات الٰہی کی تجلی کا مشاہدہ کر سکے۔
انہوں نے کہا: آایات قرآن کی تلاوت سےقوت قلب اور دلوں ک حوصلہ افزائی ہوتی ہے، «… وَلِلَّهِ خَزَائِنُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ …» سورہ منافقون آیت ۷...آسمان و زمین کے خزانے فقط خدا کے لئے ہیں..." نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا ارشاد نورانی ہوتا ہے: بدبخت وہ ہے جو اپنی دنیا سنوارنے کے لیے اپنی آخرت بیچ ڈالے۔
حرم حضرت معصومہ قم سلام اللہ علیہا کے خطیب نے مختلف دنیاوی لذتوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’روحانیت‘‘دنیا کا سب سے لذت بخش تحفہ ہے، سب سے زیادہ بدبخت وہ افراد ہیں جو دوسروں کی خاطر اپنی آخرت برباد کر لیتے ہیں۔ انسان کو ہمیشہ اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ اگر اس کے اعمال و افعال خدا کے دشمنوں کو خوش کرتے ہیں، تو جان لیں کہ آپ رضائے خدا کی راہ پر نہیں ہیں۔
حجۃ الاسلام والمسلمین مومنی نے انقلاب اسلامی ایران کے دشمنوں کا ساتھ دینے والےخود شکست خوردہ منافقین کی ایک تاریخ پیش کی اور کہا: امام حسین علیہ السلام ایک حدیث میں فرماتے ہیں؛ "«اَیّهَا النّاسُ! إِنّ اللّهَ جَلّ ذِکْرُهُ مَا خَلَقَ الْعِبَادَ إِلاّ لِیَعْرِفُوهُ، فَإِذَا عَرَفُوهُ عَبَدُوهُ فَإِذَا عَبَدُوهُ اسْتَغْنَوْا بِعِبَادَتِهِ عَنْ عِبَادَةِ مَا سِوَاهُ»۔ لہٰذا اگر انسان خدا کی معرفت حاصل کر لےتو وہ خدا کی ہی عبادت کرے گا اور خداتعالیٰ کی معرفت ہی سے انسان غیر خدا کی عبادت سے آزاد ہو سکتا ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین مومنی نے اس نکتے کی جانب اشارہ کیا کہ اگر ہم دست طلب اللہ تعالیٰ کی طرف بڑھائیں تو ہم کسی مخلوق کے محتاج نہیں ہوں گے، حضرت زہرا سلام اللہ علیہا نے اسی چیز کی طرف اشارہ کیا ہے کہ خدا کی عبادت سے ہی قلبی سکون حاصل ہوتا ہے اور دل کو اضطراب سے نجات ملتی ہے۔