۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
خانۂ فرہنگ جمہوریہ اسلامی ایران راولپنڈی میں حضرت فاطمۃ الزہراء (س) کی ولادت کی مناسبت سے تقریب کا انعقاد

حوزہ / خاتون جنت، حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے خانۂ فرہنگ جمہوریہ اسلامی ایران روالپنڈی میں ایک پرنور محفل باعنوان "حضرت فاطمہ س کی سیرت کی روشنی میں عصر حاضر میں خواتین کا کردار" منعقد کی گئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، خاتون جنت، حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے خانۂ فرہنگ جمہوریہ اسلامی ایران روالپنڈی میں ایک پرنور محفل باعنوان "حضرت فاطمہ س کی سیرت کی روشنی میں عصر حاضر میں خواتین کا کردار" منعقد کی گئی۔ جس میں تمام مسالک سے تعلق رکھنے والی اسکالرز اور کرسچن کمیونیٹی کے نمائندوں نے خصوصی شرکت کی۔ مقررین نے حضرت فاطمہ الزھرا سلام اللہ علیہا کو دنیا کے تمام خواتین کیلئے نمونہ عمل قرار دیا۔

ممبر گلگت بلتستان اسمبلی کنیز فاطمہ نے اپنے خطاب میں کہا: اسوہ حضرت زہرا (س)کی روشنی میں موجودہ دورکی خواتین کو اپنی اولاد کی تربیت کرنی چاہئیں اس وقت معاشرے میں جتنی بھی برائیاں جنم لے رہی ہیں اس کی اصل وجہ مائوں کی طرف سے اپنی اولاد کی تربیت میں غفلت کی وجہ سے ہے۔ ماؤں کو اپنی اولاد کی تربیت کے حوالے سے حضرت فاطمہ زہرا (س)کے اسوہ طیبہ پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔ جنہوں نے معاشرے کو حضرت امام حسین(ع) اورحضرت زینب (س) جیسی اولاد دی ہے۔ خواتین اگر ٹھان لیں تو کوئی بھی کام ان کیلئے مشکل نہیں ہے۔

منہاج القران کی سکالر ناہیدہ راجپوت نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: سوشل میڈیا اورمغربی یلغار کی وجہ سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہوگیا ہے۔ جس کے لئے خواتین کو بحثییت بیٹی، ماں ، زوجہ اورمعاشرے کی فرد کے اسوۂ فاطمہ سلام اللہ علیہا پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا: سوشل میڈیا شتر بے مہار کی طرح بلکہ ایک عفریت اورآفت کی طرح معاشرے پرحملہ آورہورہا ہے۔ جب تک سیرت فاطمہ سلام اللہ علیہا پر خواتین عمل نہیں کریں گی اس وقت تک معاشرے میں بہتری نہیں ہوگی۔

کرسچن کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی خاتون سکالر،سپیریئر سسٹر ، پرنسپل سینٹ کیتھرین گرلز سکول اینڈ کالج لال کرتی محترمہ ایلیس نے اپنے خطاب میں کہا: موجودہ دورکی خواتین کو حضرت مریم اورحضرت زہرا سلام اللہ علیہما کے نقش قدم پر چلنے کی ضرورت ہے۔ دونوں خواتین ہمارے لئے رول ماڈل ہیں۔

انہوں نے کہا: معاشرے میں خواتین کا کردار مردوں سے کہیں زیادہ ہے اور اپنے بچوں کی تربیت کے حوالے سے خواتین کی ذمہ داریاں بھی زیادہ ہے۔

مذہبی سکالر و مرکزی مسئول تعلیم و تبلیغات امامیہ آرگنائزیشن پاکستان شعبہ خواتین گل زہرا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: یوم ولادت حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا اوریوم خواتین کے دن ہمیں دیکھنا ہوگا کہ معاشرے کو پر امن بنانے کے لئے ہمیں کیا کرداراداکرنا ہے۔

انہوں نے کہا: حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کے اسوہ حسنہ پر عمل کرکے ہم دونوں جہانوں میں فلاح پا سکتے ہیں۔

فرامرز رحمان زاد ڈی جی خانہ فرہنگ کے بیان میں کہاگیا کہ حضرت زہرا (س)ہر دورکی خواتین کے لئے نمونہ عمل ہیں۔ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا جیسی موزوں اور اعلیٰ رول ماڈل کا ہونا خواتین کیلئے سعادت کا باعث ہے۔ مغربی سرمایہ دارانہ نظام کا نظریہ اسلام کے نقطہ نظر سے بالکل مختلف ہے۔ مغرب میں اخلاقی انحرافات قانونی شکل اختیار کرچکے ہیں جو خواتین کو آلہ کار تصور کرنے کی مغربی سوچ کی عکاسی ہے۔

انہوں نے کہا: اسلامی معاشرے میں خواتین اور خاندان کے اہم کردار اور اس کی اہمیت کو سامنے رکھتے ہوئے دشمن نے اسلامی حجاب کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔

محترمہ معصومہ نقوی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: جب تک ہم اہل بیت(ع) کے دامن سے متوسل ہیں اورپاک آرمی ہمارے ساتھ ہے ہمار ا ملک اورہم محفوظ ہیں اور کوئی مائی کا لال ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا معاشرے کی تمام خواتین کے لئے رول ماڈل ہیں۔

انہوں نے کہا: ایران کے معروف جنرل شہید سردار قاسم سلیمانی کو جب بھی مشکل پیش آتی اوراس کاحل ڈھوندنے میں دشواری ہوتی تو وہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا سے توسل کرتے اور ان کی مشکل حل ہو جاتی تھی۔

قابلِ ذکر ہے کہ تقریب میں کرسچن کی مختلف تنظیموں سمیت دیگر تمام مکاتب فکر کی خواتین، مختلف تعلیمی اداروں کے اساتذہ اور طالبات نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔

خانۂ فرہنگ جمہوریہ اسلامی ایران راولپنڈی میں حضرت فاطمۃ الزہراء (س) کی ولادت کی مناسبت سے تقریب کا انعقاد

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .