حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزه ہائے علمیه ایران کے سربراہ آیت اللہ اعرافی نے ایک بیان میں قرآن کریم کی توہین کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے عالمی اداروں سے مقامات مقدسہ کے خلاف ان مضحکہ خیز اقدامات کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بیان کا متن حسب ذیل ہے:
بسمالله الرحمن الرحیم
أَمْ یُرِیدُونَ کَیْدًا فَالَّذِینَ کَفَرُوا هُمُ الْمَکِیدُونَ. کیا وہ تیرے لیے کوئی شیطانی منصوبہ بنانا چاہتے ہیں؟ لیکن وہ جان لیں کہ ان شیطانی منصوبوں کے جال میں خود کافرہی گرفتار ہوں گے۔ طور 42
قرآن کریم آخری آسمانی کتاب ہے اور بنی نوع بشر کی خوشحالی اور سعادت کا ضامن ہے، جو انسانیت کو عقلیت اور واضح استدلال کے ساتھ سیدھی اور پائیدار راہوں کی طرف دعوت دیتی ہے اور اس کے جامع منصوبے انسان کو افراط و تفریط، کمزوری اور استکبار کے رجحان سے آزاد کرتی ہے، جیسا کہ خداوند منان قرآن کریم کی توصیف میں فرماتا ہے: «إِنَّ هَذَا الْقُرْآنَ یَهْدِی لِلَّتِی هِیَ أَقْوَمُ وَیُبَشِّرُ الْمُؤْمِنِینَ الَّذِینَ یَعْمَلُونَ الصَّالِحَاتِ أَنَّ لَهُمْ أَجْرًا کَبِیرًا» (اسراء/۹).
بد قسمتی سے کلام الٰہی کی دلائل اور منطق سے بے بس دشمنوں کی طرف سے اس عظیم کتاب ہدایت کی توہین اور اس پر وقتاً فوقتاً حملہ ہوتا رہا ہے۔ تاریخ میں عقل سے عاری احمقوں کی اس قسم کے بغض اور نفرت بلاشبہ قرآن مجید کی مضبوط اور ٹھوس منطق اور ہدایت الٰہی کے انوار کی روشنیوں کے خلاف ان کی کمزوری اور مایوسی کی علامت ہے اور ان توہین آمیز اقدامات سے لاکھوں مسلمانوں، توحید پرستوں اور آسمانی کتابوں بالخصوص قرآن مجید پر ایمان رکھنے والوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں اور یہ سب پر واضح ہے کہ اس قسم کی منفی، جذباتی، اخلاقیات اور منطق سے دور حرکتوں کی بین الاقوامی میدان میں کوئی اہمیت نہیں ہو گی، بلکہ ان اقدامات سے مسلمانوں میں مزید اتحاد اور ہم آہنگی کی فضا قائم ہو گی۔
حوزه ہائے علمیه ایران قرآن مجید کی توہین کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس سلسلے میں عالمی اداروں سے اپنا فرض ادا کرنے اور اقوام عالم کے آزادی پسند انسانوں، مؤمنین اور مسلمانوں سے اس نفرت انگیز فعل کی مذمت کیلئے قانونی چارہ جوئی کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں اور وزارت خارجہ سے ایسی بزدلانہ کارروائیوں کی روک تھام کیلئے قانونی اقدامات کرنے کی پرزور اپیل کرتے ہیں۔
علی رضا اعرافی
سربراہ حوزه ہائے علمیہ ایران