۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
پاکستان

حوزہ/ پاکستان کے شہر پشاور کے ریڈ زون کے علاقے میں خودکش حملہ ہوا جہاں گورنر ہاؤس سمیت کئی اہم سرکاری عمارتیں واقع ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،پاکستان کے شہر پشاور کے ریڈ زون کے علاقے میں خودکش حملہ ہوا جہاں گورنر ہاؤس سمیت کئی اہم سرکاری عمارتیں واقع ہیں۔ دھماکہ پولیس لائنز کے قریب ایک مسجد میں ہوا جس میں کم از کم 32 افراد جاں بحق اور 150 سے زائد شہری زخمی ہوئے، ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

پشاور کے کمشنر نے میڈیا کو بتایا کہ مسجد کے اندر ریسکیو آپریشن کیا جا رہا ہے۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان محمد عاصم نے رائٹرز کو بتایا کہ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

سینئر حکام کا کہنا ہے کہ شہر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے جب کہ انتظامیہ نے عوام سے خون کے عطیات دینے کی اپیل کی ہے۔

مسجد میں دھماکہ اس وقت ہوا جب ظہر کی نماز ادا کی جا رہی تھی اور نمازیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ دھماکہ اتنا خوفناک تھا کہ مسجد کی چھت اور دیوار گرگئی۔

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم شہریوں کا خون بہانے والوں کو سبق سکھایا جائے گا وہ اسے یاد رکھیں گے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ اللہ کے گھر کو نشانہ بنانا اس بات کا ثبوت ہے کہ حملہ آور کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان میں نئی حکومت کے قیام کے بعد دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے اور ہماری حکومت اس حوالے سے اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہیں گے کہ پاکستان اور افغانستان مل کر دہشت گردی کا خاتمہ کریں۔

ایک کے مطابق دارالحکومت اسلام آباد میں بھی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ تحریک طالبان پاکستان نے پشاور میں مسجد پر خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .