۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
ایم ڈبلیو ایم

حوزہ/ ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے چیئرمین نے زلزلے سے ہونے والے بھاری جانی ومالی نقصان پر گہرے دکھ اور دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دکھ اور مصیبت کی اس گھڑی میں پاکستانی قوم اپنے شامی بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے اور ہم انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے چیئرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے وفد کے ہمراہ پاکستان میں سوریہ کے سفارت خانے کا دورہ کیا اور شامی سفیر جناب ڈاکٹر رمیض الراعی سے ملاقات کی۔

انہوں نے زلزلے سے ہونے والے بھاری جانی ومالی نقصان پر گہرے دکھ اور دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دکھ اور مصیبت کی اس گھڑی میں پاکستانی قوم اپنے شامی بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے اور ہم انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ جنگ سے تباہ حال ملک پر زلزلے جیسی قدرتی آفت کی تباہکاریوں نے بہت بڑے انسانی المیے کو جنم دیا ہے جس پر پوری پاکستانی قوم کے دل رنجیدہ ہیں، دل دہلا دینے والی مشکل کی اس گھڑی میں شام بارے مغربی پالیسیوں کے دوہرے معیار اور معاشی پابندیوں کی مذمت کرتے ہیں۔ استکباری طاقتوں کے سامنے شامی قوم کی استقامت لائق تحسین ہے، اس مشکل وقت میں دنیا کی غیور اقوام کو چاہیے کہ شام پر معاشی محاصرے کو ختم کروانے کے لیے آگے بڑھے تاکہ شامی بھائیوں کے لیے امداد رسانی کا عمل بلا رکاوٹ جاری ہو سکے جس سے انکے زخموں پر مرہم رکھا جا سکے۔

شامی سفیر ڈاکٹر رمیض الراعی نے چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجا ناصر عباس جعفری کا اظہار یکجہتی کے لیے سفارت خانے تشریف لانے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان اور شام کے اقوام کے دل ایک ساتھ ہیں جن کے درمیان مذہبی ودینی مماثلت پائی جاتی ہے، ہم دونوں اقوام کے درمیان اس باہمی رشتے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔شامی قوم اور حکومت جس طرح عالمی استعماری طاقتوں کی مسلط کردہ جنگ میں کامیاب اور سرخرو ہوئے ہیں اسی طرح اس سخت اور کربناک صورتحال پر بھی کامیابی کے ساتھ قابو پا لیں گے، لیکن کسی باطل قوت کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے۔وفد میں مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صدر آغا علی رضوی، وزیر زراعت گلگت بلتستان میثم کاظم، ممبر پارلیمان علامہ اکبر رجائی اور آغا عیسیٰ امینی بھی شامل تھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .