۲۰ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 9, 2024
احکام شرعی

حوزہ؍اساتذہ کے لئے طلباءکے بال کاٹنا مناسب نہيں ہے بال کاٹنا خود طالب علم کى ذمہ دارى ہے اور اگر اسکول کے اساتذہ طالب علم سے کوئى خلاف ادب اور اسلامى ثقافت کے منافى عمل ديکھيں تو پدرانہ وعظ و نصيحت انجام دينا ان کى ذمہ دارى ہے۔۔۔

حوزہ نیوز ایجنسی؍

س. آيا اسکول کے اساتذہ کے لئے ايسے شاگردوں کے بال کاٹنا جائز ہيں جو مغربى طرز پر اپنے بال بناتے اور مزين کرتے ہيں جو کہ اسلامى آداب کے خلاف ہے جو کفار سے شباہت کا باعث ہے ؟ اس فرض کے ساتھ کہ ہم نے انہيں جتنا بھى وعظ و نصيحت کى اس کا کوئى فائدہ نہيں ہوا ہاں شاگرد اسکول ميں اسلامى طرز کا خيال رکھتے ہيں ليکن جيسے ہى اسکول سے خارج ہوتے ہيں بالوں کا اسٹائل تبديل کرليتے ہيں؟

ج. اساتذہ کے لئے طلباءکے بال کاٹنا مناسب نہيں ہے بال کاٹنا خود طالب علم کى ذمہ دارى ہے اور اگر اسکول کے اساتذہ طالب علم سے کوئى خلاف ادب اور اسلامى ثقافت کے منافى عمل ديکھيں تو پدرانہ وعظ و نصيحت انجام دينا ان کى ذمہ دارى ہے اور اگر ضرورى ہو تو مذکورہ مسئلہ ميں ان کے سرپرست سے مدد لينى چاہيے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .