حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بحرین کے ولی عہد سلمان بن حمد آلخلیفه نے وزیر تعلیم محمد بن مبارک کو فوری طور پر کسی بھی ایسی تبدیلی کو روکنے کا حکم دیا ہےجس سے تعلیمی نصاب متاثر ہوں۔
یہ اس وقت ہوا جب بحرینی علماء اور واعظین نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا اور صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے تعلیمی نصاب میں مشتبہ تبدیلیوں پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم اس طرح کی تبدیلیوں کو ہرگز قبول نہیں کریں گے اور اپنی اسلامی تشخص کو ہرگز بھی نہیں چھوڑیں گے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے نصاب میں تبدیلی پر بحرینی علماء کی مخالفت
بحرین کے علماء اور واعظین نے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی زندگی کے بعض حقائق اور واقعات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور مسجد اقصیٰ کے بارے میں ایک نظم کی جگہ ایک اور غیر موزوں نظم لکھنے کی مذمت کی اور کہا: ہم اپنے اسلامی اور عربی تشخص کو تبدیل کرنے والے کسی بھی شخص کو قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے معاشرے کے تمام افراد اور اس کے اداروں سے درخواست کی کہ وہ اس سلسلے میں آگے بڑھیں اور اپنی آواز بلند کریں اور ایسے خطرناک اقدام کی تردید میں اپنا فیصلہ کن کردار ادا کریں اور آنے والی نسل کو گمراہ ہونے سے بچائیں۔
انہوں نے بحرین کی وزارت تعلیم سے بھی کہا کہ وہ فوری طور پر اس قدم کو واپس لیں اور بدلے ہوئے اسباق کو واپس کتاب میں لائیں۔