یونیورسٹی میں لڑکے لڑکیاں
مسئلہ: میں یونیورسٹی میں ایک مذھبی گروپ کی ممبر ہوں اس گروپ میں لڑکے اور لڑکیاں مل جُل کر کام کرتے ہیں ، میں بعض اوقات سوچتی ہوں کہیں گناہ کی مرتکب نہ ہوجاؤں تو اس صورتحال میں میرا فریضہ کیا بنتا ہے؟
تمام مراجع عظام: اگر گناہ اور فساد میں پڑنے کا خوف اور یا احتمال ہے یا فسق و فجور کا خوف ہے تو آپ کے لئے واجب ہے کہ ایسی جگہوں یا ایسے گروپس میں جہاں بالخصوص نامحرم ہوں اور گناہ اور فساد میں پڑنے کا خوف ہے تو کوئی کام نہیں کریں چاہے مذھبی کام بھی کیوں نہیں ہو۔
آيت اللّه خامنهاى، استفتاء، س 627؛ آيت اللّه مكارم، استفتاءات، ج1، س805 و 813؛ امام خمينى، استفتاءات، ج3، (وظايف اجتماعى زنان)، س19؛ آيت اللّه صافى، جامع الاحكام، ج2، س1664؛ آيت اللّه تبريزى، استفتاءات، س1592 و 1594؛ آيت اللّه فاضل، جامع المسائل، ج1، س1755؛ آيت اللّه نورى، استفتاءات، ج2، س674 و 656؛ آيت اللّه سيستانى، sistani.org، (عشق)، س5؛ دفتر آيت اللّه وحيد و آيت اللّه بهجت۔