حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،غاصب صیہونی حکومت مسجد الاقصی کے دروازے مسلمانوں کے لیے مکمل طور پر بند کرنے کی سازشیں جاری رکھے ہوئے ہے، اسی دوران معتبر ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ صیہونی حکومت مسجد الاقصی کی مرمت میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔
مسلمانوں کا قبلہ اول مسجد الاقصی سات دہائیوں سے زائد عرصے سے ناجائز صہیونی حکومت کی دہشت گردی اور تجاوزات کا نشانہ بنی ہوئی ہے، ادھر فلسطین کی خبر رساں ایجنسی شہاب نیوز نے اطلاع دی ہے کہ ناجائز صیہونی حکومت کے دہشت گرد فوجیوں نے پیر کے دن بیت المقدس شہر کی وقف مرمت کمیٹی کو مسلسل 16ویں روز بھی مسجد کی مرمت اور تعمیر نو سے روکا اور محکمہ وقف کے ملازمین کو بھی شدید زخمی کیا، دھمکیاں بھی دی گئی ہیں، قبلہ اول کی مرمت پر پابندی لگانے کا یہ نفرت انگیز عمل 2 جولائی کو شروع ہوا جب ناجائز صہیونی حکومت نے مسجد الاقصی کی حدود میں کسی بھی قسم کی مرمت یا تعمیر نو کی ممانعت کا قانون منظور کیا۔
اس سلسلے میں مسجد کی انتظامی کمیٹی نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ صیہونی حکومت کے اس اقدام کا مقصد ناجائز صہیونی اہداف کو عملی جامہ پہنانا اور بیت المقدس شہر پر انتہا پسندوں اور غاصبوں کی سازشوں کے نفاذ کی راہ ہموار کرنا ہے۔
مسجد اقصیٰ کی انتظامی کمیٹی کے رکن فخری ابو دیاب نے کہا کہ ناجائز صہیونی حکومت آہستہ آہستہ مسجد اقصیٰ کو یہودی رنگ دے رہی ہے، اس کی تاریخی، قانونی اور اسلامی حیثیت کو مسخ کر رہی ہے اور بیت المقدس کے محکمہ اوقاف کے تمام اختیارات ختم کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اس سازش کا ٹھوس جواب نہ دیا گیا تو ناجائز دہشت گرد صیہونی حکومت اپنے ناجائز اور نفرت انگیز مقاصد کو عملی جامہ پہنائے گی۔