۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
علامہ شبیر میثمی

حوزہ / مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علما کونسل پاکستان نے کہا: متنازعہ قانون کے سلسلہ میں علما و ذاکرین عظام، قانون دانوں، ہیومن رائٹس ایکٹویسٹ اور ملی تنظیموں و ماتمی دستوں کے نمائندوں سے مشاورت کا عمل تیز کر دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علما کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے متنازعہ فوجداری بل 2023 کی سینٹ سے منظوری کے بعد علما و ذاکرین عظام، قانون دانوں، ہیومن رائٹس ایکٹویسٹ اور ملی تنظیموں و ماتمی دستوں کے نمائندوں سے مشاورت کا عمل تیز کر دیا ہے اور ان کے بقول عنقریب مشترکہ قومی لائحہ عمل طے کرنے کے لیے اقدامات کا اعلان کیا جائے گا۔

اپنے ایک بیان میں شیعہ علما کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے واضح کیا کہ عجلت میں تمام مکاتب فکر کی رائے لیے بغیر اس بل کی منظوری انتہائی گھناؤنا اور غیر جمہوری طرز عمل اور عوام کے بنیادی، مذہبی اور شہری حقوق سلب کرنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا: اس متنازعہ قانون کے نفاذ سے ملک کی معتدل اور پرامن مذہبی فضا کو خراب کر کے عوام کو آپس میں لڑانے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے جو قابل مذمت ہے۔

علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے کہا: اس اہم قومی مسئلے پر علماء و ذاکرین کرام، قانون دانوں، ہیومن رائٹس ایکٹویسٹ، عمائدین ملت، ملی تنظیموں اور ماتمی دستوں کے نمائندوں سے مشاورت تیزی سے جاری ہے اور عنقریب اس ضمن میں اقدام کا اعلان کیا جائے گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .