۲۰ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 9, 2024
موشک

حوزہ/ فلسطینی مزاحمتی گروپوں کی جانب سے بیک وقت 50 میزائل داغے گئے، جس کے بعد مشتعل اسرائیلی فوجیوں نے ایک کیمپ پر حملہ کر دیا جس کیمپ میں زیادہ تر خواتین اور بچے رہتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مغربی ایشیا کی ناجائز اور دہشت گرد صہیونی حکومت نے اپنے آقاؤں کے ساتھ مل کر کئی دہائیوں سے فلسطینیوں پر مظالم کی تمام حدیں پار کر دی ہیں، فلسطینی زمینوں پر ناجائز قبضے سے لے کر فلسطینی معصوم بچوں کے قتل تک اس ناجائز حکومت کی پہچان بن چکی ہے۔ لیکن اس سب کے درمیان فلسطینیوں کے پاس ایک ایسی طاقت ہے جس نے اسرائیل کے تمام حکمرانوں کو حیران اور پریشان کر رکھا ہے اور وہ ہے ایمان، مزاحمت اور ہمت و شجاعت ہے۔

فلسطین سے ہر روز کوئی نہ کوئی نوجوان، بچے اور خواتین شہید ہوتے ہیں، اسرائیل اپنی تمام تر توانائیاں جھونکنے کے باوجود ہر روز پیچھے ہٹ رہا ہے جبکہ فلسطینی آگے بڑھ رہے ہیں، اس کی تازہ ترین مثال ایک فوجی مشق کے دوران فلسطینی مزاحمتی قوت کی جانب سے راکٹوں اور 50 طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کا داغنا ہے۔ المنار ٹیلی ویژن کے مطابق غزہ میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم اپنی فوج کی طاقت بڑھانے کے لیے مسلسل میزائل تجربات کر رہی ہے تاکہ وہ صیہونی دہشت گرد حکومت کے فضائی اور میزائل حملوں کے خلاف اپنے دفاع کو یقینی بنا سکے۔

فلسطینی عسکریت پسندوں نے جمعہ کو مغربی کنارے کے علاقے قباطیہ میں اسرائیلی فوجیوں کی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا ہے، رپورٹ کے مطابق، فلسطینی عسکریت پسندوں نے صہیونی فوجیوں پر دھماکا خیز مواد اور گولیوں سے حملہ کیا، جس کے بعد دیکھا گیا کہ اسرائیلی فوجی وہاں سے بھاگ رہے ہیں۔ فلسطینی دہشت گردوں کی بڑھتی ہوئی طاقت سے نہ صرف تل ابیب میں بیٹھے اسرائیلی دہشت گرد پریشان ہیں بلکہ امریکہ اور مغربی ممالک کے سات سمندروں پاربیٹھے ان کے آقا بھی پریشان ہیں۔

فلسطینی مزاحمتی گروپوں کی جانب سے بیک وقت 50 میزائل داغے گئے، جس کے بعد مشتعل اسرائیلی فوجیوں نے ایک کیمپ پر حملہ کر دیا جس کیمپ میں زیادہ تر خواتین اور بچے رہتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .