حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ایران کی عدلیہ کے نائب سربراہ حجۃ الاسلام محمد صادق نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی عراق کے سرکاری دورے پر تھے اور ان کا قتل دہشت گردانہ کاروائی ہے، انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں 97 لوگوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے، جن میں 73 امریکی اہلکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہید سلیمانی کا قتل ایران کی قومی سلامتی پر حملہ ہے اور عوام کی حمایت سے ملکی حکومت اور عدلیہ اس معاملے میں قانونی کارروائی کر رہی ہے اور اب تک 12 ہزار صفحات پر مشتمل قانونی شواہد اور دستاویزات موجود ہیں،اس سلسلے میں تیاریاں کر لی گئی ہیں۔
حجۃ الاسلام محمد صادق نے کہا کہ 97 ملزمان کی شناخت ہو چکی ہے، جن میں سے 73 امریکی ہیں، جن کے خلاف چارج شیٹ دائر کر دی گئی ہے۔
ایران کی عدلیہ کے نائب سربراہ نے کہا کہ ان ملزمان میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نام بھی شامل ہے، جنہوں نے قتل کا حکم جاری کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب تک کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس قتل میں 9 ممالک کے ملوث ہونے کا امکان ہے، اس حوالے سے خطوط لکھے گئے ہیں جن میں سے بعض کے جوابات بھی موصول ہوئے ہیں۔
حجۃ الاسلام محمد صادق شیراز میں حرم حضرت شاہ چراغ (ع) پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، کانفرنس کا موضوع رہبر انقلاب اسلامی کے نقطہ نظر سے امریکی انسانی حقوق تھا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے 11 ستمبر کے حملوں کے بعد ماحول کا غلط استعمال کرکے بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی۔