حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ارجنٹینا کے عوام نے فلسطینی عوام کی حمایت اور اس ملک کے صدر کی طرف سے سفارت خانہ کو بیت المقدس منتقل کرنے کی تجویز کے خلاف مظاہرے کئے، یہ اجتماع ارجنٹائن کی فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے کام کرنے والی ایک کمیٹی دیگر سماجی اور سیاسی ادارے کی جانب سے منعقد یا گیا، اس کے علاوہ، لوگوں نے صدر ہاویئر مائیلی کے ذریعہ ارجنٹائن کے سفارت خانے کو یروشلم منتقل کرنے کے فیصلے کی مذمت کی۔
کار، سائیکل اور پیدل مارچ کے دوران فلسطینی پرچم لہرائے گئے اور گاڑیوں نے ہارن بجا کر اسرائیل سے جنگ بندی کا مطالبہ کیا، تاہم وہاں کی پولیس نے ان مظاہروں کو روکنے کے لیے کوئی مداخلت نہیں کی۔
شرکاء نے "فوری جنگ بندی" اور "یہ جنگ نہیں، یہ نسل کشی ہے" کے پوسٹرز اٹھا کر احتجاج کیا، اس کے علاوہ ’’فلسطین کو صیہونی جارحیت سے آزاد ہونا چاہیے‘‘ کا نعرہ بھی سنائی دے رہا تھا۔
"ہماری طرف سے انکار ہے" کا نعرہ اس احتجاجی مظاہرے کا مرکزی نعرہ تھا کہ جس کا لوگوں نے خوب استقبال کیا اور اپنی حکومت سے صاف لفظوں میں کہا کہ ہم اس طرح کے فیصلے کا استقبال نہیں کرتے، ارجنٹینا کے صدر زیویئر مائیلی نے اس سے پہلے ارجنٹائن کے سفارت خانے کو یروشلم منتقل کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کا اعلان انہوں نے اپنے اسرائیلی ہم منصب نیتن یاہو سے ملاقات کے دوران کیا تھا۔